موسمیاتی تبدیلی نے دنیا میں گرمی میں کتنے دنوں کا اضافہ کیا؟ چشم کشا رپورٹ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فائل فوٹو ارتھ ڈاٹ آرگ

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ مئی 2024 سے مئی 2025 تک کے عرصے میں دنیا کی نصف آبادی، یعنی تقریباً چار ارب افراد نے ماحولیاتی تبدیلی سے مربوط شدید گرمی کے کم از کم 30 اضافی دن برداشت کیے۔

یہ تجزیہ “ورلڈؑ ویدر ایٹری بیوشن”، “کلائمیٹ سینٹرل”، اور “ریڈ کراس” نے مشترکہ طور پر کیا۔ اس کے مطابق شدید گرمی سے بیماریوں، اموات، فصلوں کے نقصان، توانائی کے نظام اور صحت کی خدمات پر دباؤ بڑھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اگرچہ سیلاب اور طوفان اکثر خبروں کی زینت بنتے ہیں، لیکن شدید گرمی سب سے زیادہ اموات کا باعث بنتی ہے، اور اس سے جڑی کئی اموات کی اطلاع نہیں دی جاتی یا انھیں غلط طور پر دل یا گردے کے امراض قرار دے دیا جاتا ہے۔

ماہرین نے اس بات کا جائزہ لیا کہ شدید گرمی کی لہروں میں ماحولیاتی تبدیلی نے کس حد تک کردار ادا کیا، اور کتنی بار یہ حرارت بغیر ماحولیاتی تبدیلی کے ممکن تھی۔ تقریباً تمام ممالک میں شدید گرمی کے دنوں کی تعداد کم از کم دو گنا ہو گئی۔ جزائر غرب الہند ان علاقوں میں شامل ہیں جہاں اضافی گرم دنوں سے سب سے زیادہ اثر ہوا۔

مثال کے طور پر امریکی علاقے پورٹو ریکو نے 161 دن شدید گرمی کے گزارے، جب کہ اگر ماحولیاتی تبدیلی نہ ہوتی تو یہ صرف 48 دن ہوتے۔ اسی طرح جرمنی نے پچھلے سال تقریباً دو گنا شدید گرمی کے دن دیکھے، اور مئی 2024 سے مئی 2025 کے درمیان 50 ایسے دن ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے 24 دن براہِ راست انسانی سرگرمیوں سے پیدا شدہ ماحولیاتی تبدیلی سے جڑے ہوئے تھے۔

محققین نے شدید گرمی کے دنوں کو وہ دن قرار دیا ہے جن میں درجہ حرارت 1991 سے 2020 کے درمیانی عرصے کے 90 فی صد اوسط درجہ حرارت سے تجاوز کر جائے۔ اس اثر کا جائزہ لینے کے لیے انھوں نے ایک ایسا ماحولیاتی نمونہ بنایا جس میں انسانی اخراج شامل نہ ہو، اور پھر اسے اصل درجہ حرارت کے ڈیٹا سے موازنہ کیا۔

نتیجے میں یہ ثابت ہوا کہ دنیا بھر میں تقریباً 4 ارب افراد نے 30 اضافی گرم دن برداشت کیے، اور مطالعے میں شامل 247 ممالک اور علاقوں میں سے 195 میں شدید گرمی کے دن کم از کم دو گنا ہوئے، جو کہ ماحولیاتی تبدیلی کا واضح اثر ہے۔

Related Posts