تراویح میں ختم قرآن کے موقع پر مٹھائی بانٹنا کیسا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوال:

تراویح میں ختمِ قرآن کے دن مقتدی  مٹھائی لاتے ہیں، شریعت میں  اس کا کیا حکم ہے؟ اور نیز امام وغیرہ کو اجرت کی بھی وضاحت کریں؟

جواب:

1۔۔  تراویح ختم ہونے پر مٹھائی تقسیم کرنا ضروری نہیں ہے، اگر ختم  پر مٹھائی تقسیم کرنے  کے لیے لوگوں کو چندہ دینے پر مجبور کیا جاتا ہو اور بچوں کا  رش اور شوروغل ہوتا ہو، مسجد کا فرش خراب ہوتا ہو یا اسے لازم اور ضروری سمجھا جاتا ہو تو اس کا ترک کردینا ضروری ہے، اور اگر  یہ مفاسد نہ پائے جائیں، بلکہ کوئی خوشی سے تقسیم کردے یا امام کے لیے لے آئے تو اس میں مضائقہ نہیں ہے۔

ایسی صورت میں  بہتر یہ ہے کہ خشک چیز تقسیم کی جائے تاکہ مسجد کا فرش وغیرہ خراب نہ ہو اور مسجد کے اندر تقسیم کرنے کے بجائے دروازے پر تقسیم کردیا جائے۔

الغرض کسی پر جبر یا زبردستی کیے بغیر خوشی کے اس موقع پر خوشی سے مٹھائی وغیرہ کا انتظام کریں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے بلکہ یہ ایک اچھا عمل ہے۔

Related Posts