سیاحوں کو ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کیلئے جانیوالی آبدوز کیسے لاپتہ ہوئی؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سمندر میں غرقاب بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے کا نظارہ کرنےکیلئے جانے والی آبدوز جنوب مشرقی کینیڈا کی سرحد پر لاپتہ ہوگئی ہے۔ سمندر کی تہہ میں گہرائی تک جانے میں دلچسپی رکھنے والے افراد کیلئے ایک کمپنی یہ سہولت لے آئی کہ آپ کو ٹائی ٹینک کا وہ ملبہ دکھا کر لاتے ہیں۔

اس مقصد کیلئے خصوصی طورپر تیار کی گئی ٹائٹن نامی آبدوز 13 ہزار 100 فٹ تک پانی کی گہرائی میں جاسکتی ہے اور اس میں تین مسافر، ایک پائلٹ اور ایک ماہر سوار ہوتا ہے۔

12 ہزار 500 فٹ گہرائی میں ٹائی ٹینگ کا ملبہ دیکھنے کے شوق میں پاکستانی نڑاد برطانوی کاروباری شخصیت شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد بھی ٹکٹ لے کر سب میرین میں سوار ہوگئے۔ ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنے کیلئے کمپنی 8 دن پر مشتمل ٹرپ فی کس ڈھائی لاکھ امریکی ڈالرز میں کراتی ہے، سطح سمندر سے سمندر کی تہہ میں موجود ٹائی ٹینک کے ملبے تک پہنچنے میں تقریباً دو گھنٹے لگتے ہیں جبکہ مذکورہ سب میرین کا سفر شروع کرنے کے تقریباً ایک گھنٹہ 45 منٹ بعد رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

اتوار کو سب میرین لاپتہ ہونے کے بعد اس میں صرف 96 گھنٹے کی آکسیجن بچی جو جمعرات تک سب میرین میں موجود لوگوں کے کام آسکتی ہے۔تلاش میں امریکی اور کینیڈین بحریہ کے علاوہ سمندر کی گہرائی میں کام کرنے والے ادارے بھی شریک ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آبدوز سمندر کی تہہ میں چلی گئی ہے اور اپنے زور پر واپس آنے کی صلاحیت سے محروم ہو گئی ہے تو پھر اس کے بچنے کے بہت کم آپشن بچتے ہیں۔اگر آبدوز دو سو میٹر گہرائی میں موجود ہے تو پھر چاہے اپنی اصلی حالت میں موجود ہو اس تک غوطہ خور تو کیا نیوی کی آبدوز بھی نہیں پہنچ سکتیں، آبدوز میں موجود لوگوں کو صرف باہر سے ہی نکالا جاسکتاہے، اندر موجود لوگ خود سے باہر نہیں نکل سکتے۔

آبدوز کمپنی کے چیف ایگزیکٹو جو اس سفر میں شریک تھے انہوں نے سفر کے آغاز پر لکھا کہ انہیں ٹائی ٹینک کے ملبے تک جانے والے مشن کا حصہ بننے پر فخر ہے لیکن نیو فاؤنڈ لینڈ میں بد ترین موسم سرما کی وجہ سے یہ اس سال کا پہلا اور آخری مشن تھا اور حیرت انگیز اتفاق ہے کہ جس ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے یہ مشن نکلا اور لاپتہ ہوگیا، اس ٹائی ٹینک کا بھی پہلا سفر آخری ثابت ہوا۔

Related Posts