بلوچستان میں بولان کے علاقے مچھ میں اب گم کے قریب دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کرکے 450 مسافروں کو یرغمال بنا لیا ہے، جس سے بڑے پیمانے پر نقصان کا خطرہ ہے۔
ٹرین کو کیسے یرغمال بنایا گیا؟
سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں نے ٹرین کو ایک سرنگ کے اندر روکا، انہوں نے ریل کی پٹری کو پہلےدھماکے سے اڑا دیا تھا اور سینکڑوں افراد کو یرغمال بنانے سے پہلے ٹرین پر شدید فائرنگ کی۔؛
ذرائع کا کہنا ہے کہ 6 کے قریب دہشت گردوں نے ٹرین پر فائرنگ کی جس سے مسافروں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ فائرنگ سے ٹرین کے ڈرائیور سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ سب سے پہلے ٹرین کا ڈرائیور فائرنگ کی زد میں آیا تھا۔
فورسز کی کارروائی
واقعے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی اور ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ ٹرین میں مسافروں کی کثیر تعداد کے سبب سکیورٹی فورسز نے ابتدا میں پورے علاقہ کو گھیرے میں لیا ہے۔
کوئٹہ اور سبی کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ٹرین پر حملے کی جگہ سے متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
اس واقعہ کے بعد بلوچستان بھر مین ٹرینوں کی آمد و رفت بند کر دی گئی ہے اور سڑکوں پر سفر کرنے والی ٹرانسپورٹ کے لئے خصوصی الرٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔
کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس میں شدید فائرنگ کی خبروں کے بعد بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے کہا کہ ایمبولینسز، سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اور ایک ٹرین جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے علاقے تک رسائی میں مشکلات ہیں۔ ترجمان نے بتایا ہے کہ سبی اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔