پاکستان مظلوم اور سسکتے فلسطینیوں کی کس طرح مدد کرسکتا ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان مظلوم اور سسکتے فلسطینیوں کی کس طرح مدد کرسکتا ہے؟
پاکستان مظلوم اور سسکتے فلسطینیوں کی کس طرح مدد کرسکتا ہے؟

کراچی: اسرائیل کی جانب فلسطین کے نہتے مسلمانوں پر ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ تاحال جاری ہے، اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 200افراد شہید ہوچکے ہیں، جن میں کثیر تعداد عورتوں اور بچوں کی بھی ہے۔

دنیا کے مختلف ممالک میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے، پاکستان میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے فلسطین کی حمایت میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

اس حوالے سے بات کرنے کے لئے ہم نے سابق پاکستانی سفیر ڈاکٹر جمیل سے رابطہ کیا تو اُن کا ایم ایم نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کو چاہئے کہ وہ او آئی سی کے سربراہان کا اجلاس بلائے، انہوں نے کہا کہ جو اجلاس پہلے ہوا ہے ایگزیکٹیو کمیٹی رپریڈنٹیٹیوبائے فارن منسٹر اُس کی تیسرے درجے کی اہمیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر وزرائے خارجہ کا اجلاس آرٹیکل 10کے تحت بلایا جائے تو اس کی اس کے اوپر والے درجے کی اہمیت ہے، اور آرٹیکل 9کے تحت اگر سربراہوں کا اجلاس بلایا جائے یہ بھی بہتر ہوگا۔

اس کے علاوہ اگر او آئی سی کے 57ممالک اسرائیل کی تمام مصنوعات کا بائیکاٹ کریں تو ایک اچھا پریشر جائے گا۔ ڈاکٹر جمیل کا کہنا تھا کہ او آئی سی یا پاکستان از خود جنرل اسمبلی کے اجلاس کے لئے درخواست دے سکتا ہے، اگر یہ دو چیزیں کرلی جائیں تو اس میں زیادہ سہولت ہوجائے گی۔

ورنہ یہ تمام کی تمام باتیں بیان بازی کی حد تک تو ٹھیک ہیں اس سے آگے اسرائیل رکنے والا نظر نہیں آتا، وہ اپنے مذموم ارادوں کو پایا تکمیل تک پہنچاتا نظر آرہا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بنایا گیا ہے کہ غزہ کو بھی اسرائیل میں ضم کرلیا جائے۔

ڈاکٹر جمیل کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کہہ چکے ہیں کہ اگر ہم غزہ پر حملہ کریں تو اس پر بھی قبضہ کرلیں گے، انہوں نے کہا کہ ان دنوں میں اس کی انہوں نے بھرپور تیاری کررکھی ہے، اور ویسے بھی یہ اُن کے گریٹر اسرائیل کا ایک حصہ ہے، آج نہیں تو کل انہوں نے یہ کرنا ہے، امریکا اس سارے معاملے میں اسرائیل کا پورا ساتھ دے رہا ہے۔

Related Posts