منشیات کے اسمگلروں نے ٹرین کے ذریعے منشیات کی سپلائی میں اضافہ کردیا۔
موقر معاصر ایکسپریس نے رپورٹ کیا ہے کہ منشیات کی روک تھام کے لیے ملک بھر کے داخلی اور خارجی راستوں پر مختلف اداروں کی طرف سے انتہائی سخت چیکنگ کے بعد منشیات کے اسمگلروں نے ملک بھر میں منشیات کی سپلائی کے لیے ٹرینوں کے ذریعے منشیات اسمگل کرنے کا کام سنبھال لیا۔
اب ملک کے بڑے چھوٹے شہروں اور مضافاتی علاقوں میں منشیات کی اسمگلنگ ٹرینوں کے ذریعے کی جارہی ہے۔ ریلوے پولیس کے علم میں یہ بات آئی تو انہوں نے مسافروں کے سامان سمیت ان کی جامہ تلاشی سخت کردی۔
اسی سختی کے نتیجے میں پاکستان ریلوے نے گزشتہ چھ ماہ کے عرصہ میں منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث سات خواتین سمیت 120 افراد کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے اربوں روپے مالیت کی منشیات پکڑی اور 118 مقدمات درج کیے گئے۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 6 ماہ یکم جنوری سے 31 جولائی 2024 تک پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں سے منشیات کے کاروبار، ترسیل اور قبضے میں رکھنے میں ملوث 120 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
اس کے علاوہ 6 ماہ کے دورانیے میں پنجاب اور کے پی میں موجود ریلویز پولیس کے تھانہ جات میں منشیات کی روک تھام کے حوالے سے 118 مقدمات کا اندراج کیا گیا۔ اس دورانیے میں پنجاب اور کے پی بالخصوص پشاور، راولپنڈی، لاہور، ملتان، ساہیوال، فیصل آباد، خانیوال، بہاولپور، سرگودھا اور رائیونڈ ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں سے بھاری منشیات پکڑی گئی پکڑی گئی منشیات میں 32 کلو چرس، 7 کلو بھنگ، 5.2 کلو افیون، 4.3 کلو آئس، 2.5 کلو ہیروئن اور 41 شراب کی بوتلیں شامل ہیں۔
منشیات کے خلاف کارروائی کے دوران پشاور ڈویژن نے 83 مقدمات کا اندراج کرکے 83 ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ راولپنڈی ڈویژن نے 23 مقدمات کا اندراج کرکے 23 ملزمان کو گرفتار کیا۔
اس حوالے سے لاہور ڈویژن جس میں ریلویز پولیس اسٹیشن فیصل آباد، لاہور، رائیونڈ، گوجرانولہ، سیالکوٹ اور وزیرآباد شامل ہیں نے 7 مقدمات کا اندراج کرکے 9 ملزمان کو گرفتار کیا جبکہ ملتان ڈویژن نے 5 مقدمات کا اندراج کرکے 5 ملزمان کو گرفتار کیا۔