سابق مصر ی صدر حسنی مبارک 92 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

hosni mubarak
hosni mubarak

قاہرہ: مصر کے سابق صدر حسنی مبارک 92 برس کی عمر میں دارفانی سے کوچ کرگئے۔

مصر کے سابق صدر حسنی مبارک نے نہایت مشکل وقت میں فوج میں شمولیت اختیار کی تھی اور اعلیٰ عہدے تک پہنچے۔ حسنی مبارک نے تباہ حال مصری فضائیہ کی ازسر نو تشکیل میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

حسنی مبارک 1981 سے 2011 تک مصر کے صدر رہے وہ سال 2011 میں عوامی احتجاج کے باعث اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہو گئے تھے۔ سابق مصری صدر حسنی مبارک پر بدعنوانی کے الزامات تھے۔

حسنی مبارک پورے عرصہ اقتدار میں ملک میں ہنگامی حالت کے سہارے حکومت کرتے رہے جس کے تحت شہری آزادیاں سلب کر لی گئی تھیں جبکہ فوج اور سیکیورٹی اداروں کو اختیارات دے دیے گئے تھے۔

قاہرہ کا تحریر اسکوائر جمہوریت پسند لوگوں کو ٹھکانہ تھا، سابق مصری صدر کی جانب سے عوام کو خوش کرنے کے لیے بہت سے اقدامات کے گئے لیکن ان تمام اقدامات کا کوئی اثر نہ ہوا ۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں حملے، 4داعش دہشت گردوں سمیت 9افراد ہلاک ،متعدد زخمی

10 فروری 2011 کو حسنی مبارک نے اعلان کیا کہ وہ ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے لیکن عوام نے ان کے اس اقدام پر بھی مطمئن نہ ہوئی۔

آخر کا ر مصری عوام کے 18 روزہ احتجاج کے بعد 11 فروری 2011 کو مصر نائب صدر عمر سلیمان نے حسنی مبارک کے صدارتی عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کر دیا۔

Related Posts