کافی کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ: برازیل اور ویتنام کے موسمی حالات پیداوار کے لیے خطرہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برازیل اور ویتنام میں بدلتے موسمی حالات کے باعث عالمی منڈی میں کافی کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عربیکا اور روبسٹا بینز کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، اور یہ صورتحال کافی پیدا کرنے والے کسانوں کے لیے بڑا چیلنج بن گئی ہے۔

برازیل اور ویتنام، جو دنیا میں کافی کے سب سے بڑے پیداوار کنندگان ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ برازیل میں گزشتہ برس جنگلات میں آگ اور خشک سالی نے کافی کی پیداوار پر منفی اثر ڈالا۔

کینسر جیسے مہلک ترین مرض سے موت کا خطرہ کم کرنے کا نسخہ دریافت

کسانوں کا کہنا ہےکہ خشک سالی نے ہمیں مایوس کر دیا۔ سورج آگ برسا رہا تھا، اور کئی ہفتوں تک بارش نہیں ہوئی۔ ہم زیادہ وقت آگ بجھانے میں صرف کرتے رہے اور پیداوار بری طرح متاثر ہوئی۔

برازیل کی زرعی ایجنسی کوناب کی رپورٹ کے مطابق رواں سال روبسٹا بین کی پیداوار کا تخمینہ کم کر کے 54.21 ملین بیگز کر دیا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں قیمتوں میں مزید اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ دسمبر سے اب تک کافی کی قیمت میں تقریباً 20 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ عربیکا کافی کی قیمتیں 1.7975 ڈالر فی پاؤنڈ کی ایک ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہیں، جبکہ روبسٹا بین کے نرخ میں 3.3 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نظرانداز کرنے والے کاشتکاروں کے لیے کاروبار جاری رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہر سال کافی کی پیداوار میں کمی واقع ہو رہی ہے، جو نہ صرف کسانوں بلکہ عالمی کافی مارکیٹ کے لیے بھی خطرہ ہے۔

موسمی حالات اور عالمی طلب کے درمیان بڑھتی خلیج کافی کی قیمتوں کو مزید بڑھا سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر موسمیاتی تبدیلیوں پر فوری توجہ نہ دی گئی تو یہ مسئلہ مستقبل میں مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔

Related Posts