تاریخی لمحہ، وفاقی کابینہ نے پاکستان کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تاریخی لمحہ، وفاقی کابینہ نے پاکستان کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی
تاریخی لمحہ، وفاقی کابینہ نے پاکستان کی پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی

اسلام آباد: قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) معید یوسف نے منگل کو اعلان کیا کہ وفاقی کابینہ نے پاکستان کی پہلی قومی سلامتی پالیسی (این ایس پی) کی منظوری دے دی ہے۔

یہ واقعی ایک تاریخی کامیابی ہے، سیکورٹی مشیر نے آج اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر لکھا۔ ایک شہری پر مبنی جامع قومی سلامتی کی پالیسی جس میں معاشی تحفظ بنیادی طور پر ہے اب پوری سنجیدگی سے عمل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں سول اور عسکری قیادت کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ ان کی تمام حمایت اور وزیر اعظم کی مستقل قیادت اور حوصلہ افزائی کے بغیر پالیسی منظور نہیں ہوسکتی تھی۔

معید یوسف نے مزید کہا کہ وہ انتہائی خوش قسمت ہیں کہ اسٹریٹجک پالیسی پلاننگ سیل (SSPC) میں ایسی سرشار ٹیم ہے۔ انہوں نے مزید کہا، میں ان کو اور قومی سلامتی ڈویژن کی پوری ٹیم کو ان کی پالیسی کو عملی جامہ پہنانے میں سالوں کی محنت اور لگن کے لیے مبارکباد دینا چاہوں گا۔

معید یوسف نے یہ بھی بتایا کہ پالیسی کے نفاذ کے لیے ایک منصوبہ بھی تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، این ایس پی دستاویز کا ایک عوامی ورژن وزیر اعظم کے ذریعہ لانچ کیا جائے گا اور مناسب وقت پر جاری کیا جائے گا۔

قومی سلامتی کی پالیسی

ایک دن قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) نے پاکستان کے پہلے این ایس پی 2022-2026 کی منظوری دی ہے، جس کا مقصد ملک کی اقتصادی سلامتی کو تقویت دینا اور بیرونی اور اندرونی چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے 36ویں اجلاس میں سیکیورٹی پالیسی کی نقاب کشائی کی گئی۔ اجلاس میں وفاقی وزراء برائے خارجہ امور، دفاع، اطلاعات و نشریات، داخلہ، خزانہ، انسانی حقوق، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تمام سروسز چیفس، مشیر قومی سلامتی اور سینئر سول و ملٹری افسران نے شرکت کی۔

Related Posts