بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مبینہ طور پر ایک نا بالغ ہندو لڑکے کو رقم کا لالچ دے کر اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا گیا، جس کے بعد مسلمانوں کیخلاف ایک بار پھر ہنگامہ برپا ہوگیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سرکل آفیسر دہلی راج کمار ساؤ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ 3 ملزمان عمران، نور علی اور مانگے رام کو تفتیش کے لئے پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بی این ایس اور یوپی غیرقانونی تبدیلی مذہب پر امتناع ایکٹ 2021 کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
متاثرہ لڑکے کے والد کی شکایت کے مطابق آٹھویں جماعت کے طالب علم پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ رقم کی خاطر مذہب تبدیل کرلے۔
بچے کے اہلخانہ نے الزام لگایا کہ ایک ہندو حجام نے لڑکے کی ختنہ بھی کی ہے جس کے بعد لڑکے کو طبی معائنہ کے لئے بھیج دیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔