موٹرسائیکل اسمبلرز کی جانب سے قیمتوں میں 25 ہزار روپے تک کا اضافہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

موٹرسائیکل اسمبلرز کی جانب سے قیمتوں میں 25 ہزار روپے تک کا اضافہ
موٹرسائیکل اسمبلرز کی جانب سے قیمتوں میں 25 ہزار روپے تک کا اضافہ

کراچی: اسمبلرز نے روپے کی گرتی ہوئی قدر، ڈالر کی قیمت میں بڑے اضافے اور مہنگے خام مال کی وجہ سے موٹر سائیکل کی قیمتوں میں 5 ہزار سے 25 ہزار روپے تک کا اضافہ کر دیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ دیکھا گیا ہے کہ جب بھی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی ہوتی ہے اسمبلرز فوری طور پر قیمتیں بڑھا دیتے ہیں، تاہم جب مقامی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے تو وہ قیمتیں کم کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

اٹلس ہونڈا لمیٹڈ (اے ایچ ایل) کی جانب سے اعلان کے مطابق ہونڈا سی ڈی-70، سی ڈی-70 ڈریم، پرائڈر، سی جی 125 ایس، سی بی 125 ایف، سی بی 150 ایف، سی بی 150 ایف (سلور) کی نئی قیمتیں بالترتیب ایک لاکھ 44 ہزار 900، ایک لاکھ 55 ہزار 500، ایک لاکھ 90 ہزار 500، 2 لاکھ 14 ہزار 900، 2 لاکھ 55 ہزار 900، 3 لاکھ 50 ہزار 900، 4 لاکھ 43 ہزار 900، 4 لاکھ 47 ہزار 900 روپے ہوں گی، جو 7 ہزار سے 25 ہزار اضافے کو ظاہر کرتی ہیں۔

این جے آٹو انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ نے 70 سی سے 200 سی سی تک موٹرسائیکلوں کی قیمتیں 6 ہزار ایک سو روپے سے 7 ہزار روپے تک بڑھائی ہیں، جس کا اطلاق 8 مارچ سے ہوگا۔

اسی طرح ملک کی دوسری بڑی موٹرسائیکل بنانے والی کمپنی یونائیٹڈ آٹو انڈسٹریز نے 7 مارچ سے 70 سے 125 سی سی موٹرسائیکل کی قیمتوں میں 6 ہزار سے 15 ہزار روپے تک اضافے کا اعلان کر دیا۔

موٹرسائیکل اور رکشہ بنانے والے ادارے روڈ پرنس نے 70 سی سی سے 150 سی سی تک موٹرسائیکل کی قیمتیں 5 ہزار سے 15 ہزار روپے تک بڑھا دیں، جو 7 مارچ سے نافذ العمل ہوں گی۔

راضی موٹر انڈسٹریز کی جانب سے سے بھی ہائی اسپیڈ موٹرسائیکل کی قیمت میں 6 ہزار روپے سے 10 ہزار روپے تک اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:پی آئی اے کا حج 2023 کے فلائٹ آپریشن کیلئے کرایوں کا اعلان

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غیر معمولی مہنگائی کے سبب لوگوں کی قوت خرید شدید متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے رواں مالی سال کے ابتدائی سات مہینے میں موٹرسائیکلوں کی فروخت میں اضافہ نہیں ہورہا۔

Related Posts