مستقبل سے مایوس کتنے لاکھ پاکستانی 2024 میں ملک چھوڑ گئے؟

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Here’s How Many Pakistanis Officially Left the Country in 2024

بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے مختلف ممالک میں مزدوروں کی ہجرت 2024 میں حیرت انگیز طور پر کم ہو کر 727381 ہوگئی جو کہ 2023 کے مقابلے میں 135244 کم ہے جب 862625 مزدور مختلف مہارتوں اور تجارتوں کے ساتھ بیرون ملک ہجرت کر گئے تھے۔

بی ای او ای کے مطابق 452562 مزدور 2024 میں سعودی عرب منتقل ہوئے۔ عمان دوسرے بڑے ملک کے طور پر سامنے آیا جس نے 81587 پاکستانی مزدوروں کو قبول کیا جبکہ متحدہ عرب امارات نے 2024 میں مختلف شعبوں میں 64130 پاکستانی پیشہ ور افراد کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ دیگر خلیجی ممالک جیسے قطر اور بحرین نے بالترتیب 40818 اور 25198 پاکستانی مزدوروں کو قبول کیا۔

ان ممالک نے 2024 میں پاکستانی پیشہ ور افراد کی بھرتی کا عمل شروع کیا، جن میں سے بعض نے ویزا پالیسیوں اور ملازمت کی جگہوں کی سہولت فراہم کرنے کے لیے مراکز قائم کیے۔ مزید براں 13695 پاکستانی پیشہ ور افراد برطانیہ منتقل ہوئے جبکہ 1077 امریکہ میں ہجرت کی۔

یورپ اور دیگر ممالک میں ہجرت یا ملازمت کے مقاصد کے لیے بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے ساتھ رجسٹریشن کی ضرورت نہیں ہے۔

ٹریفک کی خلاف ورزیاں، سرکاری ملازمین کی تنخواہ جرمانوں سے مشروط

بہت سے افراد براہ راست ملازمتوں یا ویزوں کے لیے نجی ایجنٹوں، بھرتی ایجنسیوں، یا ذاتی روابط کے ذریعے درخواست دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ سرکاری رجسٹریشن کے عمل کو نظرانداز کرتے ہیں۔

اس کے نتیجے میں یہ افراد بیورو کے پاس موجود سرکاری اعداد و شمار میں شامل نہیں ہوتے، جس کا مطلب ہے کہ ہجرت کرنے والوں کی حقیقی تعداد رپورٹ شدہ تعداد سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

علاوہ ازیں جو لوگ غیر قانونی طور پر بیرون ملک رہتے ہیں یا اپنے ویزوں کی مدت سے تجاوز کرتے ہیں، وہ بھی سرکاری اعداد و شمار میں شامل نہیں ہیں۔

بہت سے لوگ سیاحتی ویزوں پر سفر کرتے ہیں اور بعد میں غیر ملکی ممالک میں بغیر مناسب دستاویزات کے رہائش یا کام کرتے ہیں۔

یہ غیر دستاویزی مزدور مہاجر آبادی کا ایک بڑا حصہ بناتے ہیں لیکن ان کی تعداد ریکارڈ نہیں کی جاتی جس سے پاکستان سے ہجرت کی اصل پیمائش کم ہو جاتی ہے۔اصل ہجرت کرنے والوں کی تعداد اس لیے بھی زیادہ ہو سکتی ہے ۔

Related Posts