راولپنڈی میں آج سے ایک نیا ٹریفک ضابطہ نافذ کر دیا گیا ہے جس کے تحت تمام موٹرسائیکل سواروں کو ہیلمٹ پہننا ہوگا، ٹریفک حکام نے اس قانون کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے موٹرسائیکل سواروں کو روکنا شروع کر دیا ہے۔
اس سے قبل ہیلمٹ کا استعمال صرف موٹرسائیکل چلانے والے کے لیے لازمی تھا لیکن نئے ضابطے کے بعد ساتھ بیٹھنے والوں پر بھی ذمہ داری بڑھ گئی ہے۔
اس پابندی پر عمل نہ کرنے کی صورت میں بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ ہیلمٹ قانون کی کسی بھی خلاف ورزی پر 2000 روپے جرمانہ ہوگا۔
یہ اقدام شہریوں کی حفاظت کو بڑھانے، موٹر سائیکل حادثات سے وابستہ سر کی چوٹوں اور اموات کو کم کرنے کے لیے حکومت کے وسیع تر اقدام کا حصہ ہے۔
سندھ حکومت کا عوام کو جھٹکا، پیپلز بس کا کرایہ 60 فیصد تک بڑھادیا، اطلاق آج شروع
حادثات کے دوران سنگین چوٹوں کو روکنے کے لیے ہیلمٹ کو سب سے مؤثر طریقوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، اور یہ قانون سوار اور مسافر دونوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے۔
عوام کی حفاظت سب سے اہم ہے اور ہیلمٹ پہننا انتہائی ضروری ہے، یہاں تک کہ سوار کے پیچھے بیٹھنے والوں کے لیے بھی۔ مسافر، جن کا اکثر گاڑی پر محدود کنٹرول ہوتا ہے، حادثات کے دوران خاص طور پر کمزور ہوتے ہیں۔ تمام موٹرسائیکل سواروں کے لیے ہیلمٹ لازمی قرار دے کر حکام جان لیوا زخموں کے خطرے کو کم کرنے اور ذمہ دار سواری کی عادات کی حوصلہ افزائی کرنے کی امید کرتے ہیں۔
ٹریفک افسران اس بات کو یقینی بنانے کے لیے صورتحال کی سرگرمی سے نگرانی کر رہے ہیں کہ سوار اور مسافر دونوں ضابطے کی تعمیل کریں۔ اس کوشش سے تمام سڑک استعمال کرنے والوں کے لیے حفاظت کو فروغ دینے میں ہیلمٹ کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔