کابل: افغان حکام نے طالبات کیلئے بدھ سے ہائی اسکول دوبارہ کھولنے کا حکم واپس لے لیا جس کے بعد لاعلم طالبات جب اسکول پہنچیں تو انہیں گھر واپس بھیج دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق بی بی سی کی صحافی یالدا حکیم نے حال ہی میں ایک بچی کی دلخراش ویڈیو شیئر کی جس میں اسے اسکول جانے کیلئے روتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
مذکورہ ویڈیو میں بچی رونے کے ساتھ ساتھ کچھ کہہ بھی رہی ہے جس کا ترجمہ کرتے ہوئے صحافی نے کہا کہ یہ بچی کہہ رہی ہے ‘ماں، انہوں نے مجھے اسکول میں داخل نہیں ہونے دیا، وہ کہہ رہے تھے کہ لڑکیوں کو اجازت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت میں جاری حجاب تنازع ، مسلمانوں کے کاروبار پر بھی پابندی
صحافی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کی جانب سے لڑکیوں کو اسکول پر پابندی لگانے سے لاکھوں افغان لڑکیوں کے خواب بھر گئے ہیں۔
خیال رہے کہ طالبان نے بدھ کی صبح لڑکیوں کے اسکول کھولنے کے حکم کو واپس لے لیا تھا۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق افغان وزارت تعلیم نے طالبات کیلئے ہائی اسکول تاحکم ثانی بند رکھنے کانوٹس جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ اسلامی قانون، افغان ثقافت کے مطابق منصوبے کی تیاری تک لڑکیوں کے ہائی اسکول اگلے حکم تک بند رہیں گے۔