فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت شروع

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت سپریم کورٹ میں شروع ہوگئی۔

چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 6 رکنی لارجر بنچ سماعت کررہا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی بنچ میں شامل ہیں جبکہ جسٹس مظاہر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک بھی بنچ کا حصہ ہیں۔

سپریم کورٹ میں سماعت کے آغاز پر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے وکیل عزیر بھنڈاری نے دلائل کا آغاز کردیا۔

چیٸرمین پی ٹی آئی کے وکیل عزیر بھنڈاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں، میرے دلائل صرف سویلین کے ملٹری ٹرائل کے خلاف ہوں گے، فوجیوں کے خلاف ٹرائل کے معاملے سے میرا کوئی لینا دینا نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کل پریس کانفرنس میں کہا کہ ٹرائل جاری ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس اٹارنی جنرل کے بیان سے متضاد ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ آج ہونے کا امکان

وکیل درخواست گزار کے جواب میں اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ آج بھی اپنے بیان پر قائم ہوں، ابھی تک کسی سویلین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل شروع نہیں ہوا جس پر چیف جسٹس پاکستان نے جواب دیا کہ اٹارنی جنرل صاحب ہمیں آپ کی بات پر یقین ہے۔

Related Posts