اسلام آباد ہائی کورٹ نے صدارتی آرڈیننس کی منظوری کے خلاف دی گئی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں 8 صدارتی آرڈیننس پاس کرنے کے خلاف درخواست پر ن لیگ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔
درخواست کے حق میں دلائل دینے کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی بیرسٹر محسن رانجھا اپنے وکلا ٹیم کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ وفاق کی نمائندگی ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے کی۔
اس موقعے پر ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ رضا ربانی، مخدوم علی خان اور دیگر عدالتی معاونین سے دوبارہ جواب طلب کر رہے ہیں۔ صرف ڈاکٹر بابر نے ہی اپنا جواب جمع کروایا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ صدارتی آرڈیننس مختصر مدت کے لیے جاری ہوا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے قانون سازی کر سکتا ہے۔
بعد ازاں فریقین سے جواب طلبی کے نوٹسز جاری کرتے ہوئے عدالت نے صدارتی آرڈیننسز کے خلاف درخواست کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی۔