وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں عوام کی زندگی اور صحت داؤ پر لگ گئی، کھانے پینے کی اشیاء میں غیر معیاری اشیاء کی ملاوٹ بلا روک ٹوک جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقے تھانہ شمس کالونی میں ملاوٹ مافیا شہریوں کی زندگی کے ساتھ بھونڈے مذاق میں مصروف ہے۔ڈیری، دودھ، دہی اور کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ سے شہری بیمار ہونے لگے۔بیکری اور مٹھائی کی دکانوں پر فروخت کی جانیوالی کھانے پینے کی چیزوں کی تیاری میں ملاوٹ جاری ہے۔
دکانوں پر فروخت ہونے والی کھانے پینے کی اشیاء میں غیر معیاری کوکنگ آئل ،گھی،مصنوعی مٹھاس، کارن سیرپ اور میدے سمیت دیگر مضر صحت کیمیکلز کا استعمال بلا روک ٹوک جاری ہے جس پر ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ انسدادی کاروائی کرنے سے انکاری ہیں، عوامی و سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے انسدادی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ عام شہری اور خصوصاً بچے تیزی سے مختلف امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔صورتحال کا تدارک ضروری ہے۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ مین بازار نصیرآباد کے رہائشی علاقوں اور شمس کالونی ریلوے لائن کے اطراف میں واقع بیکری ورکشاپ سے پیدا ہونے والی بدبو اور تعفن سے شہریوں کا جینا مشکل ہو گیا۔ ترنول اور مضافات میں موجود بیکری ورکشاپس پرگندے انڈوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
گندے انڈوں سے فروٹ کیک سمیت دیگر بیکری آئٹمز کی تیاری کا انکشاف سامنے آگیا۔ معروف بیکرز اور مٹھائی کی دکانوں پر فروخت کی جانے والی کھانے پینے کی اشیاء کی تیاری میں انتہائی ناقص اشیاء بے دریغ استعمال میں لائی جارہی ہیں جبکہ مقامی سطح پربعض اشیاء تیار کرکے ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لیبل لگا کر بیچی جارہی ہیں۔
مانیٹرنگ نہ ہونے کی وجہ سے بیکرز اور مٹھائی دکان مالکان تو ہر روز منافع کما رہے ہیں مگر شہریوں کی صحت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ شہریوں نے ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ محمد افضل سے رابطہ کرکے مسائل سے آگاہ کیا تو کہا گیا کہ بیکری ورکشاپ میرے دائرۂ اختیار میں نہیں۔ یہ محکمۂ صحت کا کام ہے۔
عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام پر ترس کھاتے ہوئے صحت دشمن بیکرز اور مٹھائی دکان مالکان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے جو ناجائز منافع خوری کی خاطر عوام کی زندگیوں سے کھیلنے میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں فینسی نمبر پلیٹس کے خلاف کارروائی کا فیصلہ