محکمۂ صحت سندھ نے کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے والے افسران کے تبادلے کردئیے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محکمۂ صحت سندھ نے کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے والے افسران کے تبادلے کردئیے
محکمۂ صحت سندھ نے کرپشن کے الزامات کا سامنا کرنے والے افسران کے تبادلے کردئیے

کراچی: محکمۂ صحت حکومت سندھ نے ایسے افسران کے تبادلے کر دیے جن پر کوروناوبا میں مبینہ کرپشن کے الزامات تھے جنہیں مبینہ طور پر کارروائی سے بچانے کیلئے ٹرانسفر کیا گیا۔ 

باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ  ایسے افسران کے خلاف کاروائی کے بجائے انکا دوسرے میں تبادلہ کیا گیا ایڈیشنل ڈائریکٹر (کریٹو )کراچی ڈاکٹر نصر اللہ میمن کو عہدے سے ہٹا کر انہیں محکمہ صحت میں رپوٹ کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔ڈاکٹر نصر اللہ کی جگہ ڈاکٹر حسن علی جلبانی کو ایڈیشنل ڈائریکٹر (کریٹو )کراچی مقررکر دیا گیا۔

محکمہ صحت کراچی کے اکاؤنٹس افسر خلیل بھٹو پر بھی کرپشن اور بد انتظامی کے سنگین الزامات ہیں جن کا تبادلہ سکھر میں کر دیا گیا ہے۔سندھ گورنمنٹ ہسپتال گڈاپ ڈاکٹر محمد حسین شیخ کو میڈیکل سپرنٹنڈنٹ تعینات کر دیا گیا جبکہ ڈاکٹر آفتاب جو کھیو کا اضافی چارج ختم کر کے انہیں دنبہ گوٹھ ضلع ملیر کامیڈیکل سپرنٹنڈنٹ بنا دیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ تبادلوں کا مقصد ان افسران کو کرپشن کے الزامات سے بچانا ہے اس لیے انہیں نئے عہدے دے کر اور بعض کو کراچی سے دور دوسرے شہر میں تعینات کر کے کرپشن کے الزامات سے دور کر دیا گیا ہے۔

کورونا وائرس کی وباء کے دوران محکمہ صحت کا بجٹ انتہائی غلط انداز سے استعمال کرتے ہوئے بے دریغ فنڈز ٹھکانے لگانے کی خبریں ذرائع ابلاغ نے جاری کیں جس کے بعد ان افسران کے خلاف کوئی انکوائری نہیں کی گئی۔

افسران کے خلاف  انکوئری کرنے کے بجائے حکومتِ سندھ کے محکمہ صحت نے کرپشن کے الزامات میں ملوث افسران کے تبادلے کر کے ان کے تحفظ کے انتظامات کیے۔ 

Related Posts