کراچی کی بہتری کے لئے پیپلز پارٹی سے ہاتھ ملا کر کڑوا گھونٹ پیا ہے، خرم شیر زمان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی کی بہتری کے لئے پیپلز پارٹی سے ہاتھ ملا کر کڑوا گھونٹ پیا ہے، خرم شیر زمان
کراچی کی بہتری کے لئے پیپلز پارٹی سے ہاتھ ملا کر کڑوا گھونٹ پیا ہے، خرم شیر زمان

کراچی:پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ کراچی کی ترقی اور بہتری کے لئے ہم نے پیپلز پارٹی سے ہاتھ ملا کر کڑوا گھونٹ پیا ہے تاکہ کراچی کے عوام کو کچھ ریلیف مل جائے۔ 12سال سے صوبہ سندھ اور خصوصاً کراچی کے ساتھ پیپلز پارٹی سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سوچ ہے کہ جمہوری طریقے سے عوام کے مسائل حل ہوں۔اگر آج کراچی شہر کا سروے کروائیں تو شہر کے لوگ فوری طور پر انتظامی تبدیلی کے خواہاں ہیں۔

ہماری پارٹی کی سینئر قیادت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کراچی کے بہتر مستقبل کے لئے ساتھ بیٹھا جائے کیونکہ پیپلز پارٹی کے پاس ایسے لوگ یا وہ وژن یا مشن نہیں جس کے ذریعے صوبے کے حلات کو بہتر کیا جا سکے۔

خرم شیر زمان نے انصاف ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جب یہ کمیٹی کا م شروع کرے تو سب سے پہلے کراچی کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے، ہم شہر کے اندر ٹینکر مافیا کے راج کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کہ کراچی میں صفائی ستھرائی کا نظام بین الاقوامی سطح کا ہونا چاہئے، ہم سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سے کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کا مطالبہ ہے کہ کراچی میں بہترین ٹرانسپورٹ کا نظام ہونا چاہئے۔ ٹوٹی پھوٹی سڑکیں کب تک رہیں گی؟ کب تک ہماری عوام بسوں کی چھت پر سفر کریں گے؟

یہ سندھ حکومت کی ٹرانسپورٹ منسٹری کی ذمہ داری ہے کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کے نظام کو بہتر کرے۔ اس وقت کراچی شہر کو 6سے 7ہزار بسوں کی ضرورت ہے۔اورنج لائن، یلو لائن، ریڈ لائن تمام سندھ حکومت کے کاکوئی ایک منصوبہ اب تک مکمل نہیں ہو سکا۔ہم ان تمام مسائل پر خاموشی سے نہیں بیٹھ سکتے۔

خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ 2015میں سندھ اسمبلی میں وزیرا علیٰ نے طویل تقریر کی تھی کہ ہم کراچی کو سیف سٹی پراجیکٹ دیں گے، شہر بھر میں کیمرے لگائے جائیں گے ہمارا سوال ہے وزیر اعلیٰ سے کہ آپ کے سیف سٹی پراجیکٹ کا کیا ہوا؟ ہم چاہتے ہیں کہ کراچی سیف سٹی پراجیکٹ کو فوری مکمل کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو فوری طور پر ٹھیک کیا جائے۔ جو لوٹ مار اور کرپشن ایس بی سی اے میں ہے اسے ختم کیا جانا چاہئے۔ شہر بھر میں غیر قانونی عمارتیں بننے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں نالوں کے اوپر غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں، اس معاملے میں ایس بی سی اے کے ملوث افسران کو سزائیں دی جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو کراچی شہر پورے ملک کو چلاتا ہے اس کے لئے صوبائی حکومت نے کوئی ماسٹر پلان نہیں بنایا۔

Related Posts