انڈے کی طاقت کا کبھی تجربہ کیا ہے؟ آج ہی کر دیکھئے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو غیر ملکی میڈیا

اس میں کوئی شک نہیں کہ انڈا ایسے اہم غذائی عناصر رکھتا ہے جو یقینا اسے ایک بہترین کھانا بنا دیتے ہیں۔ اسے دن میں کسی بھی وقت کھایا جا سکتا ہے اور یہ پروٹین کی وافر مقدار سے بھرپور ہوتا ہے۔
انڈے کے بارے میں بعض ایسے شاندار حقائق ہیں جن کے بارے میں بہت سے لوگ نہیں جانتے۔ العربیہ نے ٹائمز آف انڈیا کے حوالے سے ایک رپورٹ میں انڈے کے درج ذیل حیران کن فوائد ذکر کیے ہیں۔

1- انڈے کی تازگی جاننے کے لیے اس کی زردی میں موجود سفید ریشہ دار لکیروں کو دیکھنا چاہیے جو “کلازا” کہلاتی ہیں۔ انڈے میں کلازا کی موجودگی اس کے تازہ ہونے کا اشارہ دیتا ہے۔

خطیر سرمایہ کاری سے کینو کی برآمدی صنعت کو جدید اور مفید بنانے کا فیصلہ

2- انڈے کی زردی اور سفیدی دونوں ہی میں 3 ، 3 گرام پروٹین ہوتا ہے۔ انڈے کی سفیدی میں 60 کیلوریز جب کہ سفیدی میں صرف 15 کیلوریز ہوتی ہیں۔ تاہم سفیدی کے مقابلے زردی کے اندر غذائیت کہیں زیادہ ہوتی ہے۔

3- انڈے کی زردی کا رنگ اس کے غذائی مواد کو ظاہر کر سکتا ہے۔ عمدہ غذا استعمال کرنے والی مرغی کے انڈے کی زردی کا رنگ گہرا ہوتا ہے۔

4- انڈے کے حجم کا تعلق براہ راست مرغی کی عمر سے ہوتا ہے۔ زیادہ عمر والی مرغیاں زیادہ بڑا انڈا دیتی ہیں۔

5- انڈا آںکھوں کی صحت کے لیے مفید ہے۔ اس میںLutein اور Zeaxanthin کا تناسب زیادہ ہوتا ہے جو آنکھ کے عدسے کو کمزور پڑنے سے محفوظ رکھنے میں مدد گار ہیں۔

6- انڈا ہارمونز سے خالی ہوتا ہے۔ اس لیے کہ مرغیوں میں ہارمونز کے استعمال پر 1950ء کی دہائی سے پابندی عائد ہے

7- شاید آپ نہیں جانتے کہ نیلے رنگ کے انڈے بھی ہوتے ہیں، جن کا منفرد رنگ ایک جینیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہے جو 500 سال پہلے جنوبی امریکا کی مرغیوں میں ایک وائرس کے سبب آئی تھی۔ اس تبدیلی نے رنگت پیدا کرنے والی پگمنٹ “بیلیفیورڈن” کو جنم دیا جس کی وجہ سے نیلے اور سبز رنگ کے انڈے پیدا ہونے لگے۔

8- انڈے کے چھلکے کے رنگ کا خواہ وہ نیلا ہو، سبز ہو، کتھئی ہو یا سفید ہو، اس کی غذائیت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ اس لیے کہ یہ محض جینیاتی تبدیلی ہے جو غذائیت پر اثر انداز نہیں ہوتی ہے۔

9- اگرچہ اومیگا – 3 سے بھرپور انڈے دل کی صحت کے لیے مفید ہونے کے سبب خریدے جاتے ہیں تاہم اضافی رقم خرچ کرنا بلا جواز ہے۔ اس لیے کہ ایسا کوئی پیمانہ نہیں جو یہ بتا سکے کہ اس انڈے میں عام انڈے کے مقابلے میں اومیگا – 3 کتنا زیادہ موجود ہے۔

10-یہ بات بھی پھیلی ہوئی ہے کہ براؤن انڈا سفید انڈے سے زیادہ قیمت ہونے کے باعث معیار اور صحت کے لیے فوائد میں زیادہ بہتر ہو گا جب کہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

11-جدید طبی مطالعوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انڈے میں موجود غذائی کولسیٹرول کا انسانی خون کے اندر کولیسٹرول کی سطح پر معمولی اثر ہوتا ہے۔ لہذا انڈے کھانے والوں کی صحت پر اس کے منفی اثرات نہیں پڑتے ہیں

12- انڈے کا شمار ان قلیل غذائی اشیاء میں ہوتا ہے جو وٹامن D سے بھرپور ہیں۔ یہ وٹامن قوت مدافعت اور عام صحت کے لیے ضروری ہے۔ پکانے کے دوران میں انڈے میں موجود وٹامن D کی زیادہ سے زیادہ مقدار برقرار رکھنے کے لیے اسے تلنا یا ابالنا زیادہ بہتر ہے۔

Related Posts