آن لائن گردش کرنے والے ایک خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے وزارت خارجہ پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ اس ایکس اکاؤنٹ کے خلاف کارروائی کرے، جس نے 5 جنوری کو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے پاکستان کے نجی دورے کے دوران توہین آمیز مواد پوسٹ کیا تھا۔
خط پر 7 جنوری کی تاریخ ثبت ہے، مبینہ طور پر اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کی جانب سے پاکستان کی وزارت خارجہ کو لکھا گیا تھا۔ اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک پاکستانی ایکس اکاؤنٹ نے شیخ محمد بن زید النہیان کے بارے میں ” گمراہ کن اور توہین آمیز“ مواد پوسٹ کیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اس اکاؤنٹ نے ایک ایڈٹ شدہ تصویر استعمال کی جس میں متحدہ عرب امارات کے صدر کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے مصافحہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
مفت سولر پینل اسکیم کیلئے مزید اربوں روپے جاری کرنے کا فیصلہ
خط میں اس اکاؤنٹ پر تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ سے تعلق رکھنے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔ اس میں پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے اور ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کرے۔
یہ پوسٹ بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ہے، جسے 96 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا اور 500 سے زیادہ مرتبہ ری پوسٹ کیا گیا ہے۔
تاہم نجی چینل جیو نے رپورٹ کیا ہے کہ یہ خط مکمل طور پر جعلی ہے اور اسے متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے نہیں بھیجا، جیسا کہ متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے اور پاکستان کی وزارت خارجہ دونوں نے تصدیق کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ خط میں وہی سیریل نمبر درج ہے جو متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کی 14 جولائی 2021 کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز پر تھا۔:
اس کے علاوہ، کسی معتبر میڈیا ادارے نے متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے سے متعلق اس مبینہ خط کی رپورٹ نہیں کی، جو اس بات کی مزید تصدیق کرتا ہے کہ یہ خط جعلی ہے۔