پاکستان کے بین الاقوامی شہرت یافتہ معروف گلو کار راحت فتح علی خان کو دبئی ائیر پورٹ پر گرفتار کرنے کی خبروں کی حقیقت سامنے آگئی۔
قبل ازیں میڈیا اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ راحت فتح علی خان کو گرفتار کرکے بُرج دبئی پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے۔
بتایا گیا تھا کہ راحت فتح علی خان کے سابق منیجر سلمان احمد نے ان کے خلاف دبئی حکام کو درخواستیں دے رکھی ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا تھا کہ راحت فتح علی خان اپنے کنسرٹس کے سلسلے میں دبئی پہنچے تھے، جہاں ان کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا۔
گرفتاری کی خبریں پھیلنے کے بعد راحت فتح نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ویڈیوز بھی اپ لوڈ کی ہیں جس میں انہوں نے گرفتاری کی خبروں کی تردید کی۔
گلوکار کی جانب سے بیان سامنے آیا ہے کہ وہ گرفتار نہیں ہوئے بلکہ ایئرپورٹ پر نارمل چیکنگ اور سوال جواب کے لیے ان سے پوچھ گچھ ہوئی تھی اور اب وہ اپنا کام کررہے ہیں۔
ویڈیو میں راحت فتح علی خان کا کہنا تھا کہ ان سے سوال جواب کیلئے درخواستیں دبئی حکام کو دی گئی تھیں اور یہ کوئی بھی دے سکتا ہے۔
واضح رہے کہ راحت فتح علی خان نے چند ماہ قبل اپنے منیجر سلمان احمد کو ایک تنازعے کے بعد برطرف کردیا تھا، جس کے بعد سے راحت فتح علی خان اور ان کے سابق پروموٹر سلمان نے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات کر رکھے ہیں۔
یاد رہے کہ چند ماہ قبل نامور گلو کار کو اپنے ایک ملازم کے ساتھ برے سلوک پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔