پاکستان تحریک انصاف نے اپنی سول نافرمانی تحریک کا پہلا مرحلہ شروع کر دیا ہے جو 22 دسمبر 2024 کو شروع ہوا تاہم پارٹی کے سینئر رہنما اس معاملے پر خاموش ہیں کیونکہ وہ حکومت کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہیں۔
یہ تحریک، جس کا آغاز پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے کیا ہے، جو اس وقت جیل میں ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ حکومت کی کئی اہم مطالبات کو پورا نہ کرنے کے خلاف احتجاج کے طور پر ترسیلات زر کا بائیکاٹ کریں، جن میں سیاسی قیدیوں کی رہائی اور ماضی کے احتجاجات اور ہنگاموں کی عدالتی تحقیقات شامل ہیں۔
پی ٹی آئی اور حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کمیٹی کے درمیان بات چیت جاری ہے لیکن پارٹی کے عہدیداروں نے واضح کیا ہے کہ سول نافرمانی کی مہم جاری رہے گی جب تک کہ عمران خان اس کے خاتمے کا حکم نہ دیں۔ پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن نے زور دیا کہ صرف عمران خان ہی اس تحریک کے خاتمے کا اختیار رکھتے ہیں۔
حکومت پی ٹی آئی مذاکرات، دونوں کمیٹیوں میں کون کون شامل، نام سامنے آگئے
حکومت کی طرف سے ردعمل مشکوک رہا ہے، خاص طور پر بیرون ملک ترسیلات زر روکنے کے ممکنہ اثرات کے بارے میں۔ اس کے باوجود پی ٹی آئی اپنے احتجاج میں مضبوطی سے قائم ہے اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے بین الاقوامی مالی تعاون حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جبکہ حکومت کے ساتھ اپنے مطالبات پر مذاکرات بھی جاری ہیں۔
پہلے مرحلے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ملک میں ترسیلات زر نہ بھیجیں۔ اگلے مرحلے میں ملک کے اندر لوگوں کو ممکنہ طور پر ٹیکس اور یوٹیلیٹی بلز کی ادائیگی روکنے کی ترغیب دی جا سکتی ہے۔