وزیرِ اطلاعات کا میڈیا مخالف بیان، صحافی برادری بھڑک اٹھی، حامد میر کا ویڈیو بیان جاری

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیرِ اطلاعات کا میڈیا مخالف بیان، صحافی برادری بھڑک اٹھی، حامد میر کا ویڈیو بیان جاری

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات کے میڈیا مخالف بیان پر صحافی برادری بھڑک اٹھی، معروف ٹاک شو کے میزبان حامد میر نے فواد چوہری کے خلاف ویڈیو بیان جاری کردیا ہے جس میں ان کا نام لیے بغیر شدید تنقید کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری نے میڈیا پر الزام عائد کیا تھا کہ صحافی برادری بیرونِ ملک پناہ حاصل کرنے کیلئے خود پر ہونے والے حملوں کا الزام انٹیلی جنس اداروں پر عائد کرتی ہے جس پر ردِ عمل دیتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ مجھ پر حملہ ہوا اور میں پاکستان میں ہی ہوں۔

سوشل میڈیا پر زیرِ گردش بیان میں معروف صحافی حامد میر نے کہا کہ مطیع اللہ جان پر ایک بار حملہ کیا گیا، ایک بار اغواء ہوئے، وہ بھی پاکستان میں ہیں۔ ابصار عالم بھی پاکستان میں موجود ہے۔ احمد درانی صرف پڑھنے کیلئے بیرونِ ملک گیا، اس نے خود کہا کہ میں واپس بھی آؤں گا۔

ویڈیو بیان میں حامد میر نے کہا کہ ہم تو پاکستان کے عام شہری ہیں لیکن جو لوگ الزام لگا رہے ہیں، مجھے نہیں معلوم وہ کس کی بات کر رہے ہیں۔ جنرل پرویز مشرف ان کا چیف تھا۔ وہ آج کہاں ہے؟ وہ پاکستان سے بھاگ چکے ہیں۔ ان کے اکاؤنٹس چیک کریں کہ پیسہ کہاں سے آرہا ہے۔

بیان میں حامد میر نے کہا کہ مشرف کی پاکستان کیلئے کیا خدمات ہیں؟ انہوں نے غیر ملکی طاقتوں کو فوجی اڈے دے دئیے۔ پاکستان کے مفاد کا سودا کیا۔ یہ اصل لوگ ہیں جنہوں نے پاکستان کو بیچا۔ اس کے انعام کے طور پر انہیں پیسے بھی ملتے ہیں اور آج وہ ملک سے باہر بیٹھے ہیں۔

حامد میر نے کہا کہ مجھے بتائیں پاکستان کا وہ کون سا صحافی ہے جو بغیر نوکری کیے و طن سے باہر بیٹھا ہے اوراس کے اکاؤنٹ میں پیسے بھی آتے ہیں۔ ایسا کوئی صحافی نہیں۔ پہلے آپ اپنے گریبان میں جھانکیں اور پھر صحافیوں کا نام لیں۔ میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں کسی بھی چینل پر لائیو بحث کر لیں۔

انہوں نے کہا کہ میں ثابت کروں گا کہ آپ پاکستان میں بیٹھ کر اسرائیل، بھارت اور امریکا کے مفادات کا تحفظ کرتے ہیں۔ آپ پاکستان کے فوجی اڈے غیر ملکیوں کودیتے ہیں اور یہ کام آپ نے ایوب خان کے دور سے شروع کرر کھا ہے۔ آپ پاکستان کی سودے بازی کرتے ہیں، صحافی نہیں کرتے۔

دوسری جانب اسلام آباد میں مسلح ملزمان کے حملے سے متاثرہ صحافی اسد علی طور نے فواد چوہدری کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے وزیرِ اطلاعات ہیں، ان کے بیان سے مجھے ذاتی طور پر افسوس ہوا ہے۔ بغیر کسی ثبوت کے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم نے آئی ایس آئی کا نام لیا ہے۔

معروف صحافی اور یوٹیوبر اسد علی طور نے کہا کہ فرض کریں کہ ہم نے آئی ایس آئی کا نام لیا ہے، آپ اصل ملزمان کو بے نقاب کریں تاکہ میں جھوٹا ثابت ہوجاؤں۔ لوگ جھوٹی دھمکیوں کی ایف آئی آرز کٹوا کر بھی بیرونِ ملک جاتے ہیں۔ میں بیرونِ ملک نہیں جاؤں گا۔

اسد علی طور نے کہا کہ پتہ نہیں یہ بیان دے کر فواد چوہدری کو کیا ملا، انہوں نے جو بیان دیا ہے، وہ سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کے بیان کی عکاسی کرتا ہے جو خواتین کے جنسی زیادتی کے واقعات کو بیرونِ ملک جانے سے منسلک کرتے تھے۔ 

یاد رہے کہ اِس سے قبل وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سسٹم کا حصہ ہے جبکہ کچھ لوگ بیرونِ ملک سیاسی پناہ حاصل کرنے کیلئے قومی اداروں کا نام لیتے ہیں۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے گزشتہ روز برطانوی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان حکومت کے تمام فیصلے کرتے ہیں تاہم اسٹیبلشمنٹ جو سسٹم کا حصہ ہے، اس سے ہمارے تعلقات بہت اچھے ہیں۔

مزید پڑھیں:  لوگ سیاسی پناہ کیلئے قومی اداروں کا نام لیتے ہیں۔فواد چوہدری

Related Posts