جو حکومت میں آجاتا ہے، اسے ہم برے لگتے ہیں۔حامد میر

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جو حکومت میں آجاتا ہے، اسے ہم برے لگتے ہیں۔حامد میر
جو حکومت میں آجاتا ہے، اسے ہم برے لگتے ہیں۔حامد میر

کراچی: سینئر صحافی و ٹی وی میزبان حامد میر نے کہا ہے کہ جو حکومت میں آجاتا ہے، اسے ہم برے لگتے ہیں جبکہ مجھے جب پہلی بار نوکری سے نکلوایا گیا تو پیپلز پارٹی کی حکومت تھی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں حامد میر نے کہا کہ وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے عیدِ قرباں سے چند دن قبل سب سفید پوشوں کی قربانی کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اسلام آباد میں 2 جولائی کا جلسہ، تحریکِ انصاف کو اجازت مل گئی

ٹوئٹر پیغام میں جمعرات کے روز حامد میر نے کہا کہ کچھ ناقدین کے خیال میں مفتاح اسماعیل تاریخ میں ایک وزیرِ خزانہ کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک قصائی کی حیثیت سے یاد رکھے جائیں گے۔

حامد میر کو جواب دیتے ہوئے سوشل میڈیا صارف سہیل علی نے کہا کہ حامد میر پی ٹی آئی کے حریف ہیں، ن لیگ سے ان کی امید اب ختم ہوتی جارہی ہے۔ آپ لوگ اسٹیبلشمنٹ کی راہ ہموار کرتے ہیں۔

https://twitter.com/SohailA58520731/status/1542618497670385666

سوشل میڈیا صارف کو جواب دیتے ہوئے آج اپنے ٹوئٹر پیغام میں حامد میر نے کہا کہ جو بھی حکومت میں آتا ہے، اسے ہم برے لگتے ہیں۔ پہلی دفعہ مجھے نوکری سے نکلوایا گیا تو پی پی پی کی حکومت تھی۔

سینئر صحافی حامد میر نے کہا کہ دوسری بار نوکری سے نکلا تو مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی۔ جنرل مشرف اور عمران خان کے دور میں مجھ پر پابندیاں لگیں۔ عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، کسی پارٹی کے ہاتھ میں نہیں۔

Related Posts