حماس کے رہنما ابو عرہ اسرائیلی حراست میں بھوک اور تشدد سے شہید

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Hamas leader Abu Ara tortured and starved to death in Israeli custody

فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حملے بلا روک ٹوک جاری ہیں اور حماس کا ایک رہنما مغربی کنارے میں اسرائیلی حراست میں شہید ہوگیا ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کے قیدیوں کے امور کے ادارے اور فلسطینی قیدیوں کے کلب کے نگراں ادارے کے مشترکہ بیان کے مطابق 63 سالہ مصطفیٰ محمد ابوعرہ جنوبی اسرائیل کی ایک جیل سے ہسپتال منتقل ہونے کے بعد انتقال کر گئے۔

حماس نے ایک بیان میں کہا کہ “ہم رہنما اور قیدی شیخ مصطفیٰ محمد ابو عرہ کے انتقال پر سوگوار ہیں اور اسرائیل کو جان بوجھ کر طبی غفلت کے ذریعے ان کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

فلسطینی ادارے نے بتایا کہ ابو عرہ کو اکتوبر میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ صحت کے مسائل کا شکار تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ حراست کے دوران بھوک کی حالت میں انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس سے ان کی موت واقع ہوگئی۔

Related Posts