فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی حملے بلا روک ٹوک جاری ہیں اور حماس کا ایک رہنما مغربی کنارے میں اسرائیلی حراست میں شہید ہوگیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے قیدیوں کے امور کے ادارے اور فلسطینی قیدیوں کے کلب کے نگراں ادارے کے مشترکہ بیان کے مطابق 63 سالہ مصطفیٰ محمد ابوعرہ جنوبی اسرائیل کی ایک جیل سے ہسپتال منتقل ہونے کے بعد انتقال کر گئے۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ “ہم رہنما اور قیدی شیخ مصطفیٰ محمد ابو عرہ کے انتقال پر سوگوار ہیں اور اسرائیل کو جان بوجھ کر طبی غفلت کے ذریعے ان کے قتل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
فلسطینی ادارے نے بتایا کہ ابو عرہ کو اکتوبر میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ صحت کے مسائل کا شکار تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ حراست کے دوران بھوک کی حالت میں انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس سے ان کی موت واقع ہوگئی۔