حماس نےاہم رہنما محمد الضیف کی شہادت کی تصدیق کردی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حماس نے جمعرات کو اپنے اہم رہنما محمد الضیف کی اسرائیلی حملےمیں شہادت کی تصدیق کردی ہے۔

تاہم، تنظیم کے ترجمان نے اپنے ویڈیو بیان میں اس حملے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

اس سے پہلے اسرائیل نے 13 جولائی 2024 کو جنوبی غزہ میں ایک حملے میں محمدالضیف کے مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن حماس نے اب تک اس دعوے کی تصدیق نہیں کی تھی۔

محمدالضیف، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے قائد اور 7 اکتوبر 2023 کواسرائیل پر ہونے والے حملے کے مرکزی معماروں میں سے تھے، جس سے جنگ کا آغاز ہوا تھا۔

لاہور سے کراچی جانیوالی شالیمار ایکسپریس کو حادثہ، 3 بوگیاں پل سے نیچے گرگئیں

محمدالضیف کا اصل نام محمد المصری تھا اور وہ غزہ کے سب سے اہم حماس رہنماؤں میں سے ایک تھے۔ وہ کئی دہائیوں تک اسرائیل کے سب سے مطلوب شدت پسندوں میں شامل رہے۔ انہوں نے متعدد اسرائیلی قاتلانہ حملوں میں اپنا بچاؤکیا، مگر آخرکار ایک حملے میں شہید ہو گئے۔ وہ فلسطینیوں کے لیے حماس کی مزاحمت کی علامت بن گئے تھے۔

محمدالضیف 1965 میں غزہ کے خان یونس پناہ گزین کیمپ میں غریب فلسطینی خاندان میں پیدا ہوئے۔ 1980 کی دہائی میں غزہ کی اسلامی یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کی اور اسی دوران حماس کے ساتھ جڑ گئے۔

وہ بہت جلدحماس کے صف اول کے رہنماؤں میں شامل ہو گئے اور بم بنانے کے ماہر کے طور پر شہرت حاصل کی۔ 1990 کی دہائی کے وسط میں اسرائیل پر کیے گئے بس بم دھماکوں میں ان کا ہاتھ تھا، جنہوں نے کئی اسرائیلیوں کی جان لی اور امن مذاکرات کو تباہ کر دیا۔

حماس کے قیام کے فوراً بعد، اسرائیل نے محمدالضیف کو 1989 میں 16 ماہ تک قید رکھا۔ 2000 میں فلسطینی اتھارٹی نے بھی انہیں مختصر وقت کے لیے حراست میں رکھا۔

محمد الضیف کو حماس کے عسکری ونگ کا “دل” اور اہم ترین فوجی حکمت ساز قرار دیا جاتا ہے۔ مائیکل ملشٹین، جو فلسطینی امور کے حوالے سے اسرائیلی انٹیلی جنس افسر رہ چکے ہیں، کے مطابق وہ حماس کے عسکری ونگ کے سب سے اہم رہنما تھے۔

محمد الضیف کی بہت کم تصاویر موجود ہیں، اور انہوں نےاپنی زندگی کا بیشتر حصے چھپ کر گزار اتھا۔ ان کا اپنایا ہوا نام “الضیف” عربی میں “میزبان” کے معنی میں آتا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ ہمیشہ اپنے مقام کو تبدیل کرتے رہتے تھے تاکہ اسرائیل کی پکڑ سے بچ سکیں۔

Related Posts