آج حج کا سب سے اہم اور روحانی رکن وقوفِ عرفہ ادا کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں حجاج میدانِ عرفات کی جانب روانہ ہو چکے ہیں، حج میں شرکت سے محروم مسلمان آج مختلف زبانوں میں خطبہ سن سکیں گے۔
حجاج کرام آج صبح عرفات کے میدان میں جمع ہوں گے، جہاں مسجد نمرہ میں خطبۂ حج سنا جائے گا اور وہ ظہر اور عصر کی نمازیں قصر و جمع (ایک ساتھ) ادا کریں گے۔
عصر اور مغرب کے درمیان وقوف عرفہ کا عمل ہو گا، جو حج کا روحانی مرکز ہے۔ اس دوران حجاج اللہ تعالیٰ کے حضور گڑگڑا کر دعائیں کریں گے، اپنے گناہوں کی معافی مانگیں گے اور رحمت و مغفرت کی طلب کریں گے۔
غروبِ آفتاب کے بعد بغیر مغرب کی نماز پڑھے، حجاج مزدلفہ روانہ ہوں گے، جہاں وہ مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے اور کھلے آسمان تلے رات گزاریں گے۔
فجر کی نماز کی ادائیگی کے بعد، طلوعِ آفتاب پر حجاج دوبارہ منیٰ کے خیموں کی جانب واپس روانہ ہوں گے۔
منیٰ پہنچنے کے بعد رمی جمار کا عمل شروع ہو گا جس میں بڑے شیطان (جمرہ عقبہ) کو سات کنکریاں ماریں گے، قربانی دیں گے، پھر سر منڈوا کر یا بال ترشوا کر احرام کھول دیں گے اور عام لباس زیب تن کریں گے۔
11 ذوالحجہ کو تینوں شیطانوں چھوٹے، درمیانے اور بڑے کو سات سات کنکریاں مارنے کا عمل دوہرایا جائے گا۔ 12 ذوالحجہ کو بھی زوال کے بعد یہی عمل کیا جائے گا۔
جو حجاج مزید ایک دن قیام کرنا چاہیں، وہ 13 ذوالحجہ کو بھی تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماریں گے اور پھر مکہ مکرمہ کی رہائش گاہوں کی طرف روانہ ہوں گے۔
جب تمام مناسک حج مکمل ہو جائیں گے تو کچھ حجاج طوافِ وداع ادا کر کے اپنے وطن روانہ ہو جائیں گے جبکہ بعض مدینہ منورہ کا سفر کریں گے تاکہ مسجد نبوی میں حاضری دے سکیں۔
اس سال حج کے موقع پر خطبہ دنیا بھر کے حجاج کرام کی سہولت کے لیے 35 زبانوں میں ترجمے کے ساتھ براہِ راست نشر کیا جائے گا۔
اس سال خطبہ حج شیخ صالح بن حمید دیں گے جو کہ مملکت کے ممتاز علما میں شمار ہوتے ہیں۔یہ خطبہ نہ صرف براہِ راست نشر کیا جائے گا بلکہ اس کا ترجمہ بھی بیک وقت مختلف پلیٹ فارمز پر فراہم کیا جائے گا جن میں دی اسلامک انفارمیشن جیسا معروف بین الاقوامی اسلامی میڈیا چینل بھی شامل ہے۔