سعودی عرب میں فریضۂ حج کی ادائیگی جاری، حجاجِ کرام آج منیٰ میں قیام کریں گے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی عرب میں فریضۂ حج کی ادائیگی جاری، حجاجِ کرام آج منیٰ میں قیام کریں گے
سعودی عرب میں فریضۂ حج کی ادائیگی جاری، حجاجِ کرام آج منیٰ میں قیام کریں گے

مکہ مکرمہ: سعودی عرب کی مقدس سرزمین میں دنیا بھر کے مختلف ممالک سے آئے ہوئے مسلمان حج ادا کر رہے ہیں  جس کے دوران حجاجِ کرام آج منیٰ میں قیام کریں گے۔ 

صحنِ حرم میں لبیک اللھم لبیک کی صداؤں کے ساتھ مناسکِ حج ادا کیے جائیں گے۔ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے سعودی حکومت نے مختصر تعداد میں عازمینِ حج کو مذہبی فریضے کی ادائیگی کی اجازت دی ہے۔

وائرس کی روک تھام کیلئے دیگر ممالک سے عازمینِ حج کو سعودی عرب آمد کی اجازت نہیں دی گئی تاہم جو عازمین پہلے سے سرزمینِ حجاز میں مقیم ہیں، وہ حج سے مستفیض ہوسکیں گے۔

آج ذوالحجہ کی 8 تاریخ ہے جسے مناسکِ حج کا پہلا دن قرار دیا جاتا ہے جب عازمین منیٰ میں قیام کرتے ہیں اور ظہر سے لے کر عشاء تک تمام نمازیں اپنے اپنے خیموں میں ادا کرتے ہیں۔

حج کے دوسرے روز فجر کے بعد تمام حجاجِ کرام میدانِ عرفات میں جمع ہوں گے جہاں حج کا خطبہ ہوگا اور ظہر اور عصر کی نمازیں بیک وقت ادا کی جائیں گی۔

غروبِ آفتاب کے بعد عازمینِ حج  مزدلفہ کا رُخ کریں گے جہاں مغرب اور عشاء کی نمازوں کی بیک وقت ادائیگی کے بعد جمعرات کی شب گزاری جائے گی۔ اگلے روز فجر کی نماز کے بعد منیٰ کو واپسی ہوگی۔

منیٰ پہنچنے کے بعد حجاج کرام العقبہ نامی بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے۔ شیطان کو کنکریاں مارنے کے موقعے پر بعض اوقات بھگدڑ مچ جاتی ہے، تاہم رواں برس حجاجِ کرام کی کم تعداد کے باعث بھگڈر کا کوئی امکان نہیں۔

جمرات کو کنکریاں مارنے کے بعد قربانی ہوتی ہے۔ حجاجِ کرام سر منڈوا کر احرام کی پابندیوں سے آزاد ہوجائیں گے۔ مسجدِ حرام میں طوافِ زیارت ہوگا جبکہ شب گزاری منیٰ میں کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مناسکِ حج کی محدود پیمانے پر ادائیگی کا آغازہوگیا

Related Posts