گوجرانوالہ :ایک اور نوعمر مسیحی بچی اغواء، جبری مذہب تبدیلی کے بعد ساڑھے 13 سالہ بچی کا زبردستی نکاح، عدالت نے مغویہ کو شوہر کے حوالے کردیا، والدین بیٹی کے غم میں نڈھال، پاکستان میں چائلڈ میرج ایکٹ پر پھر سوالیہ نشان لگ گیا۔
فیروزوالا کے علاقے عارف ٹاؤن میں درزی کا کام کرنے والے شاہد گل نے بتایا کہ ان کے پڑوسی نے اپنی میک اپ کی اشیاء کی دکان میں ان کی 13 سالہ بیٹی کو سیلز گرل کے کام کی پیشکش کی تاہم میں نے اپنی بیٹی کو دکان پر ملازمت کے لئے بھیجنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ مسلمان شخص اپنے کاروبار میں مدد مانگتا رہا اورمیں نے بعد میں اپنی بیٹی کو پڑوسی کی دکان پر کام کرنے کی اجازت دیدی،انہوں نے بتایا کہ 20 مئی کو اپنی بیٹی کو گھر سے غائب پایا اور کچھ پڑوسیوں نے اطلاع دی تھی کہ لڑکی اس دکاندار اور کچھ دیگر مردوں اور خواتین کے ساتھ پک اپ ٹرک پر کہیں جاتے ہوئے دیکھی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے فیروز والا پولیس اسٹیشن میں اغواء کی شکایت درج کروائی ہے اور مرکزی ملزم اور 7دیگر افرادکے خلاف 29 مئی کو مقدمہ درج کیا گیا۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں اسلامو فوبیا کون ختم کریگا ؟