غزہ کی وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البزم نے کہا ہے کہ اسرائیلی قابض فوج غزہ کے شمالی حصے کو اس کے جنوبی علاقے سے کاٹنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔
البزم کے مطابق اسرائیلی فوج کی غیر علانیہ زمینی پیش قدمی جاری ہے اور اس کی گاڑیاں وسطی غزہ کی صلاح الدین اسٹریٹ پر موجود ہیں اور وہ یہاں سے مغربی سمت میں الرشید اسٹریٹ تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ صلاح الدین اسٹریٹ غزہ کی پٹی کے وسط میں اسرائیلی سرحد سے ملحق مشرقی حصے میں واقع ہے اور یہ ایک مرکزی سڑک ہے جو غزہ کے شمال سے جنوب تک جاتی ہے، جبکہ الرشید اسٹریٹ وسطِ غزہ میں مغرب کی طرف بحیرہ روم کے ساحل پر واقع اہم سڑک ہے۔
غزہ کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے وضاحت کی کہ قابض فوج شمال مغرب (بالائی غزہ) کی جانب سے غزہ میں داخل ہوئی ہے اور ان کی گاڑیاں کراما کے علاقے میں موجود ہیں۔
البزم نے کہا کہ قابض افواج نے شمال مغربی غزہ کے تمام رہائشی علاقوں کو تباہ کر دیا ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی قابض فوج کے ترجمان نے کہا کہ غزہ میں شدید لڑائی ہو رہی ہے اور اس صورتحال میں ثابت قدمی اور صبر کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے کہا ہے کہ اس کے جنگجو غزہ شہر کے جنوب میں اور غزہ کے شمال مغرب میں توام اور کراما کے علاقوں میں اسرائیلی فوج سے بر سر پیکار ہیں۔
بریگیڈز نے غزہ شہر کے شمال اور جنوب میں گھسنے والی متعدد اسرائیلی گاڑیوں کو تباہ کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل کئی محاذوں سے زمینی کارروائی کر رہا ہے اور اس نے عملی طور پر زمینی حملہ شروع کر دیا ہے، تاہم اس کا اعلان وہ حکمت عملی کے تحت نہیں کر رہا۔