یونان کے یکم ستمبر سے شروع ہونے والے گولڈن ویزا کے حصول کے لیے درکار سرمایہ کاری کی رقم بڑھانے کے فیصلے نے نئے قوانین کے نافذ ہونے سے پہلے ملک میں جائیدادوں کی خریداری میں بین الاقوامی دلچسپی کو بڑھا دیا ہے۔
گولڈن ویزا پروگرام غیر ملکیوں کو مالی سرمایہ کاری کے بدلے یونان میں رہائش حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
ہاؤسنگ بحران کے جواب میں یونانی حکام نے پہلے گولڈن ویزا کے لیے درکار سرمایہ کاری کی رقم بڑھانے کے منصوبوں کا اعلان کیا تھا۔ اس فیصلے کی تصدیق یونانی وزیر اعظم نے کی، ان کا کہنا تھا کہ ملک کے کئی علاقوں میں رئیل اسٹیٹ کی سرمایہ کاری کی حد 800000 یورو تک بڑھ جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ “ہم وزیر خزانہ کے ساتھ گولڈن ویزا سرمایہ کاری کی حد کو مزید بڑھانے کے امکان پر بات کر رہے ہیں، خاص طور پر ان خطوں میں جہاں کرائے زیادہ ہیں۔
نئی تبدیلیاں یکم ستمبر سے لاگو ہوں گی
اگلے مہینے سے، تھیسالونیکی، میکونوس، سینٹورینی اور 3100 سے زیادہ آبادی والے جزائر میں مطلوبہ سرمایہ کاری کی رقم 500000 سے 800000 یورو تک بڑھ جائے گی۔ دیگر شعبوں میں دولت مند غیر ملکی سرمایہ کاروں کو گولڈن ویزا پروگرام کے ذریعے جائیداد خریدنے اور رہائش کے لیے اہل ہونے کے لیے 250000 کی بجائے 400000 یورو خرچ کرنے کی ضرورت ہوگی۔
خریدی گئی تمام جائیدادیں کم از کم 120 مربع میٹر ہونی چاہئیں اور سرمایہ کاری کی مطلوبہ حد کو پورا کرنے کے لیے صرف ایک پراپرٹی خریدی جا سکتی ہے۔ ایسی جائیدادوں کے لیے جو رہائشی استعمال کے لیے نہیں ہیں۔
گولڈن ویزا پروگرام کے معاشی اثرات
یونان کی امیگریشن اور سیاسی پناہ کی وزارت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گولڈن ویزا پروگرام نے گزشتہ سال کے پہلے پانچ مہینوں میں ملک کی معیشت میں تقریباً 1 بلین یورو کا حصہ ڈالا۔ اس سال مئی میں وزارت نے اطلاع دی کہ 9478 گولڈن ویزا درخواستیں ابھی زیرِ غور ہیں جس میں پچھلے سال 6228 درخواستیں ریکارڈ کی گئیں۔
کم از کم سرمایہ کاری کی رقم میں اضافے کے باوجود گولڈن ویزا پروگرام کی مانگ مضبوط ہے، وزارت نے 2023 کی اسی مدت کے مقابلے اس سال کے پہلے دو مہینوں میں 1300 مزید درخواستوں کی اطلاع دی۔