اسلام آباد: حکومت عوام کو سستی اور ماحول دوست بجلی فراہم کرنے کے لیے یکم اگست کو ایک جامع قومی سولر پالیسی کا اعلان کرنے والی ہے۔ یہ فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف نے انرجی ٹاسک فورس کے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس کا مقصد ملک میں توانائی کی قلت کے مسائل کو حل کرنا تھا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر پٹرولیم مصدق ملک اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ملک کو توانائی کی پیداوار میں خود کفیل بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ قومی سولر پالیسی کا نفاذ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے مشروط ہو گا۔
وزیراعظم نے ٹاسک فورس کو سولر پالیسی کے مسودے پر صوبوں سے رائے لینے کی ہدایت کی اور متبادل توانائی کی پیداوار کے منصوبوں پر صوبائی سطح پر اتفاق رائے کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
اس کے علاوہ ایک ماہ کے اندر وزیراعظم آفس اور وزیراعظم ہاؤس کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں:نیپرا نےبجلی 7 روپے 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی