حکومت (ن) لیگ سے سیاسی انتقام لے رہی ہے، شہبازشریف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Court grants NAB 14-day physical remand of Shehbaz Sharif

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور :مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پیر کو منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے، کارروائی کے دوران عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کردی۔

سماعت کے بعدعدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ حکومت مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سے سیاسی انتقام لے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ہمیشہ خلوص کے ساتھ پنجاب کے عوام کی خدمت کی ہے۔

اس سے قبل شہباز شریف اور ان کی صاحبزادی جویریہ عدالت میں پیش ہوئے تھے اور اپنے بیانات ریکارڈ کروائے تھے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے عدالت کو بتایا کہ ان کے فیصلوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے کاروبار کو بری طرح متاثر کیا لیکن انہوں نے کبھی اپنے خاندان کے مفاد کو مد نظر نہیں رکھا۔

دوسری جانب نیب کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق شریف فیملی کے چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان نے شہباز خاندان کے لئے رقم کی منتقلی کی۔محمد عثمان نے رمضان شوگر ملز میں 2005 میں شریف خاندان کے لئے 90000 روپے ماہانہ میں کام کرنا شروع کیا تھا۔

2006 میں نواز خاندان نے شہباز خاندان سے حدیبیہ انجینئرنگ حاصل کی اور 2007 میں شہباز خاندان نے اپنے کاروبار کو بڑھانے کے لئے شریف فیڈ مل سمیت مزید کمپنیاں بنائیں۔

شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز اور ان کے بیٹوں کے بینک اکاؤنٹس غیر ملکی ترسیلات اور قرضوں کے لئے استعمال ہوتے تھے۔ سلمان شہبازکی ہدایت پر وقار ٹریڈنگ کمپنی نے 600 ملین روپے کی جعلی غیر ملکی ترسیلات زر کیں۔

ساری رقم چیک کے توسط سے سلمان شہباز کے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کردی گئی لیکن یہ معلوم نہیں ہے کہ سلمان اپنا پیسہ کہاں سے وصول کرتے ہیں۔

مزیدپڑھیں:تعلیم کی بحالی، ہر بچے کو بحفاظت اسکول بھیجنا ہماری ذمہ داری ہے۔وزیرِ اعظم

فروری 2019 میں لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر ملز اور آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں شہبازشریف کی ضمانت کی درخواستوں کی منظوری کے بعد اپوزیشن لیڈرکو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

Related Posts