حکومت فوری طور پر کے الیکٹرک کو سرکاری تحویل میں لے، سعید غنی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت فوری طور پر کے الیکٹرک کو سرکاری تحویل میں لے، سعید غنی
حکومت فوری طور پر کے الیکٹرک کو سرکاری تحویل میں لے، سعید غنی

کراچی:وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی اور پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے چول وزیر جن کا کام جھوٹ اور الزام تراشیاں ہی رہ گیا ہے، جلد وزارت پورٹ اینڈ شپنگ میں ہونے والی اربوں کے کرپشن پر وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا۔

قومی اسمبلی کے فلور پر جھوٹی اور من گھڑت جے آئی ٹی رپورٹ لہرا کر پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی پر الزام لگانے والے اس بے شرم وزیر کو حقیقی جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد ان ارکان اور قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔ علی زیدی کو کھلا چیلنج دیتا ہوں کہ وہ کسی ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں میرے مدمقابل آئیں اور مجھ سے مناظرہ کریں تو انہیں تمام حقائق کا پتہ چل جائے گا۔

قومی اسمبلی میں اسپیکر کا رویہ انتہاہی جاندرانہ ہے اور اس کے خلاف پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) تحریک عدم پیش کرنے کا سوچ رہی ہے۔حکومت فوری طور پر کے الیکٹرک کو سرکاری تحویل میں لے اور عوام کو مکمل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی کے وزراء کے مطالبے پر عذیر بلوچ کی جے آئی ٹی کو ظاہر کردیا ہے اور پیر کے روز یہ محکمہ داخلہ کی آفیشل ویب سائیڈ پر موجود ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ کچھ روز قبل پی ٹی آئی کے ایک چول وزیر جن کا کام صرف جھوٹ اور من گھڑت الزامات لگانا ہے نے اسمبلی فلور پر کھڑے ہوکر ایک جھوٹی جے آئی ٹی رپورٹ ایوان میں لہرا لہرا کر پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور ہمارے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی پر الزامات عائد کئے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ جے آئی ٹی میں ہمارے کسی رکن کا نام نہیں اور بے بنیاد الزامات لگائی گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کے پلیٹ فارم پر الزام لگانے پر ان کو کوئی شرم نہیں ہے کیونکہ اگر انہیں کوئی شرم ہوتی تو ملک کا یہ حال نہ ہوتا اوراگر شرم ان کو ہوتی تو ایسے الزام نہ لگائے جاتے۔

سعید غنی نے کہا کہ مجھ پر الزام لگائے گئے اور پولیس افسر کی توسط سے میرے بھائی کا نام استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی پولیس افسر کا کام رپورٹ بنانا نہیں ایف آئی آر داخل کرنا ہوتا ہے اور گرفتاری کی جاتی ہے اور اگر ایسا افسر کاروائی نہیں کرتا تو وہ یا تو بزدل ہے یا ان فٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی اس جھوٹے وزیر نے سندھ حکومت پر صنعتیں کھولنے پر پیسے لگانے کا الزام لگایا۔ہم نے الزام لگانے پر ثابت کرنے کا مطالبہ کیا اور چیئرمین کے پی ٹی کو بلانے کا بھی مطالبہ کیا۔ چیئرمین کے پی ٹی کا نام سنتے ہی ان کو نجانے کیوں آگ لگتی ہے۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بداخلاقی کا طوفان شروع کیا گیا ہے۔ ہمای قیادت پر الزام لگائے جاتے رہے۔ ہم ڈیڑھ سال تک خاموش رہے کہ ایوان کا ماحول خراب نہ ہو لیکن ان کی جانب سے مسلسل ہماری قیادت پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے کا سلسلہ جاری رہا اور جب ہم اب ان کو ان کی زبان اور انداز میں جواب دینا شروع کیا ہے تو ہمیں قومی اسمبلی میں بات کرنے پر مائیک بند کردیئے جاتے ہیں۔

Related Posts