ٹیکس کی کمی پوری کرنے کیلئے حکومت کا چینی پر ایکسائز ڈیوٹی کا جائزہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Govt reviews excise duty on sugar to address tax shortfall

وفاقی حکومت ٹیکس کی مسلسل کمی سے نمٹنے کے لیے چینی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کے نفاذ کاجائزہ لے رہی ہے۔

قومی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو رواں ماہ جنوری 2025 میں 50 ارب روپے سے زیادہ کے ریونیو گیپ کا سامنا کرنے کا امکان ہے جبکہ حکام ٹیکس کی کمی کے مسئلے کو دوسری بار کے جائزے سے قبل حل کرنا چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف فی کلو چینی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کے لیے پیش کی گئی تجاویز کا جائزہ لیں گے اور اس کے ساتھ ساتھ سیلز ٹیکس کی وصولی کے لیے موجودہ طریقہ کار پر نظر ثانی کی تجاویز بھی دیں گے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ نے دیگر کے ساتھ مل کر جائزہ کے لیے تجاویز کا مسودہ تیار کیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین اور وزارت خزانہ کے سیکریٹری بھی اس وقت موجود تھے جب تجاویز کا مسودہ تیار کیا جا رہا تھا۔

میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ ٹیکس قوانین میں مجوزہ ترامیم کے تحت ٹیکس وصولی کے مزید منظم عمل کو یقینی بنانے کے لیے ایک فکسڈ سیلز ٹیکس نظام متعارف کرایا جا سکتا ہے۔

نیب نے ملک ریاض کو امارات سے واپس لانے کا عمل شروع کر دیا

فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی روپے مالیت کی 3 سے روپے 4 روپے فی کلوگرام عائد کیا جا سکتا ہے جس سے چینی کی خوردہ قیمت میں اضافہ ہو گا جس سے عوام اور عوام متاثر ہوں گے تاہم وزیر اعظم شہباز شریف نے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نفاذ سے پہلے ٹیکس اقدامات کے بارے میں فیصلہ کرنا اور منظوری دینا ابھی باقی ہے۔

حکومت پہلے ہی ایسے کسی بھی دعوے کو مسترد کر چکی ہے، یہ کہتے ہوئے کہ سیلز ٹیکس پر نظرثانی کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور اس مسئلے کو حل کرنے کا حتمی اختیار وزیر اعظم شہباز شریف کے پاس ہے۔ حکام کو امید ہے کہ وہ شوگر کے معاملے پر تسلی بخش انداز میں مناسب فیصلہ کریں گے۔

Related Posts