قومی ادارہ برائے فروخت! حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اشتہار دیدیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Govt Officially Issues New Ad for PIA Sale
FILE PHOTO

حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے ایک نیا اشتہار جاری کیا ہے جس میں 51 سے 100 فیصد تک حصص کی فروخت کی پیشکش کی گئی ہے۔

درخواستیں 3 جون تک جمع کرائی جا سکتی ہیں اور ہر درخواست کے ساتھ 1اعشاریہ 4 ملین روپے کی غیر واپسی فیس ضروری ہوگی۔

یہ موجودہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ دوسرا اشتہار ہے۔ اس نجکاری پیکیج میں پی آئی اے کے تمام بڑے کاروباری یونٹس شامل ہیں، جیسے مسافروں کی خدمات، گراؤنڈ ہینڈلنگ، مال برداری، پرواز کی تربیت، پرواز کے کچن اور انجینئرنگ۔ ایئر لائن کے اہم اثاثے بھی اس پیشکش کا حصہ ہیں۔

خریداروں کو نئی طیاروں کے بیڑے میں شامل کرنے پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ دی جائے گی۔ حکومت کا مقصد اس اسٹریٹجک فروخت کے ذریعے پی آئی اے کو ایک مسابقتی عالمی ایئر لائن کے طور پر دوبارہ منظم کرنا ہے۔

نجکاری کے مشیر محمد علی نے اس سے پہلے تصدیق کی تھی کہ پاکستان آئی ایم ایف کے جولائی 2025 کے مقررہ وقت تک اس عمل کو مکمل نہیں کر سکے گا۔ اب توقع کی جا رہی ہے کہ یہ عمل دسمبر 2025 تک مکمل ہو جائے گا۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی مالی مشکلات اور بدانتظامی کے باعث گزشتہ چند برسوں سے حکومت نے اس کی نجکاری کا عمل شروع کرنے کی کوششیں کی ہیں۔

2000 کی دہائی کے وسط میں پی آئی اے اپنے عروج پر تھی، لیکن غیر مؤثر حکومتی پالیسیوں، مالی نقصان اور انتظامی ناکامیوں نے اسے سنگین بحران میں مبتلا کر دیا۔ حکومت نے متعدد بار اس کی نجکاری کی کوشش کی مگر سیاسی اور اقتصادی دباؤ کے باعث یہ عمل مؤخر ہوتا رہا۔

حالیہ برسوں میں، حکومت نے پی آئی اے کی کارکردگی بہتر کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے لیکن ان اقدامات کے باوجود ایئر لائن کی مالی حالت میں کوئی قابل ذکر بہتری نہیں آئی۔

موجودہ حکومت نے عالمی سطح پر پی آئی اے کی مسابقت کو بڑھانے اور اس کی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لیے اس کی نجکاری کو ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا ہے۔

Related Posts