بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر 15 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے مطالبے کی واپسی کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ 15 دنوں کے لیے پیٹرولیم قیمتیں برقرار رکھنے کا امکان ہے۔
اس سے قبل آئی ایم ایف نے پاکستان پر زور دیا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی عائد کرے اور پیٹرولیم لیوی کو 60 روپے سے بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کرے یہ واضح نہیں ہے کہ حکومت لیوی میں اضافہ کرے گی یا نہیں۔
اگر ایسا نہیں کیا گیا تو قیمتیں مستحکم رہنے کا امکان ہے کیونکہ حکومت حالیہ مہینوں میں مہنگائی میں کمی کے بعد ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کرنے سے گریزاں ہے۔ مہنگائی میں کمی نے حکومت کی ساکھ بہتر بنانے میں مدد کی ہے اور پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ عوامی تاثر کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
پنجاب میں جھینگا فارمنگ کیلئے انٹرن شپ پروگرام شروع، ماہانہ وظیفہ 50 ہزار
پیٹرولیم قیمتوں کو برقرار رکھنے کے فیصلے پر اثر انداز ہونے والا ایک اور اہم عنصر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی ہے۔ جمعہ کو عالمی تیل کی قیمتوں میں کمی آئی، جس کی وجہ زیادہ سپلائی اور کمزور طلب کے خدشات تھے، جنہیں مضبوط امریکی ڈالر نے مزید بڑھا دیا۔
برینٹ کروڈ کی قیمت 30 سینٹ یا 0.41 فیصد کم ہوکر 72.26 ڈالر فی بیرل ہوگئی جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 25 سینٹ یا 0.36 فیصد کم ہوکر 68.45 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا۔