حکومت کا خریداری کے بجائے مفت ملنے والی کورونا ویکسین پر انحصار

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Covid-19 vaccine
سندھ حکومت کا کل سے عام عوام کے لیے ویکسینیشن شروع کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: چین کی جانب سے ملنے والی کورونا ویکسین کے بعد حکومت کی جانب سے ویکسین کی خریداری کا منصوبہ نہیں بنایا جاسکا،پاکستان میں کورونا کی وباء دوبارہ بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری نیشنل ہیلتھ سروس امیر اشرف خواجہ نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ ایگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر عامر اکرام کے مطابق چینی ویکسین کین سائنو کی ایک خوراک کی قیمت 13 ڈالر ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان چین جیسے بین الاقوامی عطیہ دہندگان اور دوست ممالک پر انحصار کر رہا ہے۔

انہوں نے پی اے سی کو آگاہ کیا کہ چینی دوا ساز کمپنی سونوفرم نے کوروناویکسین کی ایک ملین خوراکیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے ،پاکستان کو صفر اعشاریہ پانچ خوراکیں مل چکی ہیں میں میں سے تقریباًدولاکھ 75ہزار خوراکیں صحت سے متعلق پیشہ ور افراد کو فراہم کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ دوسرا مرحلہ دیگر اسپتالوں اور صحت کی سہولیات میں کام کرنے والے صحت کے اہلکاروں کا احاطہ کرے گا ، انہوں نے مزید کہا کہ 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد 1166 پر ٹیکسٹ میسج بھیج کر بھی ویکسی نیشن کے لئے اپنا اندراج کرواسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے رواں سال 70 ملین افراد کو ویکسین لگانے کا منصوبہ بنایا تھا،گیوی کے ذریعے پاکستان کو ہندوستانی ساختہ ویکسین کی 16 ملین مفت خوراکیں بھی ملیں گی جس سے پاکستان کی 20 فیصد آبادی کا احاطہ ہوگا۔

عالمی اتحاد برائے ویکسین اور حفاظتی ٹیکہ سازی ایک پبلک پرائیویٹ عالمی صحت کی شراکت ہے جس کا مقصد غریب ممالک میں حفاظتی ٹیکوں تک رسائی میں اضافہ کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا واپس آگیا، ملک میں دوبارہ لاک ڈاؤن، شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس ،دفاتربند

پی اے سی کے چیئرمین رانا تنویر حسین نے سیکریٹری نیشنل ہیلتھ سروس امیر اشرف خواجہ سے پوچھا کہ کیا وہ مفت ویکسین لینے کے منتظر ہیں ؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہمیں زیادہ خریداری کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

چیئرمین پی اے سی کے ایک سوال کے جواب میں سیکریٹری نیشنل ہیلتھ سروس نے کہا کہ پاکستان کو مارچ کے وسط تک سیرم انسٹیٹیوٹ آف انڈیا کے ذریعہ تیار کردہ ویکسین کی پہلی کھیپ مل جائے گی اور جون میں مزیدویکسین پہنچنے کی امید ہے۔

حنا ربانی کھر کے ایک سوال کے جواب میں سیکریٹری نیشنل ہیلتھ سروس نے کہا کہ حکومت کی جانب سے نجی شعبے کو ویکسین خریدنے کی پیش کش کے باوجود ابھی تک کوئی سنجیدہ خریدار سامنے نہیں آیا،حکومت کی جانب سے نجی شعبے کو بھی اجازت دی گئی ہے کہ وہ ان لوگوں کی ضروریات پوری کریں جو ویکسین کی قیمت برداشت کرسکتے ہیں۔

Related Posts