اسلام آباد: آئینی پیچیدگیوں کی وجہ سے حکومت کومنحرف ارکان قومی اسمبلی کیخلاف کارروائی کرنے میں مشکلات کا سامنا، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے واضح کیا ہے کہ ووٹ ڈالنے سے قبل کسی رکن کیخلاف کارروائی ممکن نہیں، ووٹ دینے کے بعد پارٹی لیڈر اسپیکر کو کارروائی کیلئے لکھیں گے۔
منحرف ارکان کے خلاف کارروائی کے معاملے پر ذرائع قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ووٹ ڈالنے سے قبل کسی رکن کیخلاف کارروائی ممکن نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی پالیسی کے برعکس ووٹ ڈالنے والاانحراف کی شق کی زد میں آئے گا اور عدم اعتماد یا آئینی ترمیم پر پالیسی کیخلاف ووٹ دینے والا ڈی سیٹ ہوگا۔ووٹ دینے کے بعد پارٹی لیڈر اسپیکر کو کارروائی کیلئے لکھیں گے، اسپیکر 3دن کیاندرالیکشن کمیشن کوریفرنس بھیجے گا اور الیکشن کمیشن 30دن کے اندر فیصلہ سنائے گا۔
مزید پڑھیں:حکومت کا منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف قانونی کارروائی پر غور