آٹزم اور ذہنی امراض میں متبلا بچوں کے لئے پہلا نیشنل پروگرام تیار کر لیا گیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آٹزم اور ذہنی امراض میں متبلا بچوں کے لئے پہلا نیشنل پروگرام تیار کر لیا گیا
آٹزم اور ذہنی امراض میں متبلا بچوں کے لئے پہلا نیشنل پروگرام تیار کر لیا گیا

اسلام آباد: آٹزم اور ذہنی امراض میں متبلا بچوں کے لئے پہلا نیشنل پروگرام تیار کر لیا گیا۔

یہ پروگرام وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی ہدایت پر تیار کیا گیا ہے۔ ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وزارت صحت چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان سینٹرز کے قیام میں مدد کرے گی اور آٹزم مرض میں مبتلا بچوں کے لئے اسلام آباد میں جدید سنٹر قائم کیا جائے گا، جس میں بچوں کو تعلیم کے ساتھ ٹریٹمنٹ بھی دیا جائے گا۔

قادر پٹیل نے کہا آٹزم اور ذہنی امراض میں مبتلا بچوں کے تحفظ کے لئے قانون سازی کی جائے گی اور ان بچوں کا ملک بھر میں سروے کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔

وزیر صحت کے مطابق یونیسیف بھی اس سلسلے میں وزارت صحت پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا ہم صحت کے شعبے میں بہتری کے لئے عملی اور موثر اقدامات کو یقینی بنا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ آٹزم سپیکٹرم آرڈر یا اے ایس ڈی ساری عمر رہنے والی ایک ایسی بیماری ہے، جس میں مریض کا لوگوں سے بات کرنا اور انسان کی ذہنی استعداد کا عمل متاثر ہوتا ہے۔ اس کا تعلق دراصل دماغ کی نشوونما سے ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق ہر 100 میں سے ایک بچہ آٹزم کا شکار ہے۔ ابتدائی بچپن میں اس کی علامات کا پتہ لگایا جا سکتا ہے، لیکن آٹزم کی تشخیص اکثر کافی دیر سے ہوتی ہے۔ بعض لوگ شدید معذوری کا شکار ہو جاتے ہیں۔

Related Posts