حکومت نے منکی پاکس سے نمٹنے کیلئے ہائی الرٹ جاری کردیا

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ناروے میں منکی پاکس کا پہلا کیس سامنے آگیا
ناروے میں منکی پاکس کا پہلا کیس سامنے آگیا

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے تمام قومی اور صوبائی محکمہ صحت کے حکام کو خصوصی ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ منکی پاکس کے کسی بھی مشتبہ کیس کے لیے ہائی الرٹ رہیں۔

وزارت قومی صحت خدمات کے ایک اہلکار کے مطابق صحت کے حکام کی طرف سے صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ اہلکار نے کہا کہ پاکستان میں منکی پاکس کیس کے بارے میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی معلومات غلط ہیں۔

حکام نے بتایا کہ قومی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ابھی تک منکی پاکس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی ڈاکٹروں کا کارنامہ، بغیر سینہ کھولے دل کے آپریشنز کا آغاز

دریں اثنا، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں منکی پاکس کے تین نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملک کی وزارت صحت اور روک تھام (MOHAP) نے کمیونٹی کے تمام ممبران پر زور دیا کہ وہ مناسب احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور سفر کے دوران تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور بڑے ہجوم میں محفوظ رہیں ۔

قومی ادارہ صحت کے جاری کردہ الرٹ کے مطابق منکی پاکس ایک نایاب وائرل زونوٹک بیماری ہے جو منکی پاکس وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔

اگرچہ منکی پاکس کے قدرتی ماخذ کا معلوم نہیں لیکن افریقی چوہے اور بندر جیسے غیر انسانی پریمیٹ وائرس کو رکھ سکتے اور لوگوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔یہ وائرس پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔

بخار کے ظاہر ہونے کے بعد ایک سے تین روز کے اندر مریض کے جسم پر خارش پیدا ہو جاتی ہے، جو اکثر چہرے سے شروع ہوتی ہے اور پھر جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل جاتی ہے۔ بیماری کی دیگر علامات میں سر درد، پٹھوں میں درد، تھکن اور لیمفاڈینوپیتھی شامل ہیں۔

وائرس کے ظاہر ہونے کی مدت عام طور پر 7 سے 14 روز ہوتی ہے لیکن یہ 5 سے 21 روز تک بھی ہو سکتی ہے اور بیماری عام طور پر دو سے چار ہفتوں تک رہتی ہے۔

علاوہ ازیں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق کچھ ممالک نے چکن پاکس کی ویکسین منکی پاکس کے مریضوں کا علاج کرنے والی ٹیموں کو لگانا شروع کردی ہے جو ایک متعلقہ وائرس ہے۔

اس وائرس کا کوئی خاص علاج نہیں ہے لیکن چیچک سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن تقریباً 85 فیصد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

Related Posts