اسلام آباد:صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ حکومت آئین پاکستان کے مطابق ہتھیار ڈالنے والے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ارکان کو معافی دینے پر غور کر سکتی ہے۔
گزشتہ شب ڈان نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ افغان طالبان کی دوسرے یا تیسرے درجے کی قیادت نے پاکستان کو پہنچا یا ، صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اگر افغانستان پرامن رہے اور ایک مستحکم حکومت آئے جو بھارت کی مداخلت روکے تو پاکستان کے لیے شاندار اقدام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مسئلہ اب ٹی ٹی پی ہے، ٹی ٹی پی خطرہ ہے، ان کی صف اول کی قیادت نہیں بلکہ دوسری یا تیسری صف کے رہنماؤں کی طرف سے یہ بات ہوئی ہے کہ افغان طالبان کہیں گے کہ ہمارے پاس رہیں مگر پاکستان کے خلاف کوئی حرکت نہ کریں۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی حکومت نے کہا کہ جو ہتھیار ڈال کر پاکستان کے آئین کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں، ان کو تسلیم کرتے ہوئے، پاکستان بھی سوچے گا کہ ان کو ایمنسٹی دے یا نہیں، ایک قدم ہے، پاکستان عام معافی کا سوچے گا، اگر کوئی ہتھیار ڈالتا ہے۔
مزید پڑھیں:امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر دہشت گردوں کے حملے کو 20 برس مکمل