حضرت لال شہباز قلندر کے سالانہ عرس کے موقع پر ہزاروں عقیدت مندوں کی آمد کے پیش نظر حکومت نے 17 فروری (پیر) کو جامشورو میں عام تعطیل کا اعلان کردیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سیہون میں تمام سرکاری دفاتر، اسکولز اور عوامی ادارے بند رہیں گے تاکہ زائرین کو سہولت فراہم کی جا سکے اور عرس کی تقریبات بغیر کسی رکاوٹ کے منعقد کی جا سکیں۔
عرس کی تقریبات اپنی مخصوص ثقافتی و روحانی روایات کے ساتھ جاری رہیں گی، جن میں دھمال، قوالی اور مذہبی رسومات شامل ہیں۔ ہر سال کی طرح، ملک بھر سے عقیدت مند بڑی تعداد میں درگاہ پر حاضری دینے پہنچیں گے۔
عرس کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سیکورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ سندھ حکومت نے اس موقع پر جامع سیکورٹی اور انتظامی منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے۔
تقریبات کی سیکورٹی کیلئے 5000 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے، انسداد دہشت گردی یونٹ، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ریپڈ رسپانس فورس کے خصوصی دستے بھی موجود ہوں گے۔
درگاہ کے داخلی راستوں پر واک تھرو گیٹس اور میٹل ڈیٹیکٹرز نصب کیے جائیں گے۔بایومیٹرک تصدیق کے لیے جدید ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم استعمال کیا جائے گا۔CCTV کیمروں کی تعداد میں اضافہ کر کے نگرانی مزید سخت کر دی گئی ہے، جبکہ انٹیلیجنس ٹیمیں بھی مسلسل الرٹ رہیں گی۔
سندھ حکومت نے جمعہ 14 فروری کو شب برات کے موقع پر بھی عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ اس کے بعد ہفتہ اور اتوار کی عام تعطیلات جبکہ پیر 17 فروری کو عرس کے باعث چھٹی ہوگی، جس کے نتیجے میں سندھ میں مسلسل چار چھٹیوں کا سلسلہ ہوگا۔یہ فیصلہ زائرین کی آسانی اور عرس کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔