حکومت پاکستان کے ڈیجیٹل تبدیلی کے وژن “اڑان پاکستان” کو عملی شکل دیتے ہوئے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے ملک بھر کے صحت مراکز میں ڈیجیٹل پیدائش اور اموات کے نظام کی تنصیب کا آغاز کر دیا ہے۔
یہ اقدام نیشنل رجسٹریشن اور بایومیٹرک پالیسی فریم ورک کے تحت کیا جا رہا ہے جس کا مقصد پاکستان کے سِول رجسٹریشن اور اہم قومی اعداد و شمار کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہے۔
اس نئے ڈیجیٹل نظام کے ذریعے صحت کے مراکز میں بچوں کی پیدائش اور اموات کے واقعات کو اسی وقت، درست اور مکمل طور پر ریکارڈ کیا جا سکے گا جب وہ وقوع پذیر ہوں۔
اس نظام کے ذریعے حاصل ہونے والے اعداد و شمار “اڑان پاکستان” پروگرام کا بنیادی ستون ہوں گے، جو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مدد سے اصلاحات، شفافیت اور معیشت کے فروغ کی بنیاد فراہم کرے گا۔
درست ڈیٹا پر مبنی یہ نظام قومی سطح پر جاری منصوبوں جیسے ڈیجیٹل شناختی کارڈ، ڈیجیٹل معیشت اور دیگر اصلاحات کی مؤثر بنیاد فراہم کرے گا۔
ان کوششوں کے تسلسل میں نادرا ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینے والے منصوبے کی قیادت کر رہا ہے جو کہ ورلڈ بینک کے اشتراک سے جاری ہے اور دیگر قومی اداروں کے تعاون سے نافذ کیا جا رہا ہے۔
اس ڈیجیٹل نظام کو پورے پاکستان، بشمول آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) اور گلگت بلتستان (جی بی) میں نافذ کرنے کے لیے نادرا اور تمام صوبائی حکومتوں کے درمیان باقاعدہ معاہدے کیے جا رہے ہیں۔
حال ہی میں کراچی میں منعقدہ ایک دستخطی تقریب میں صوبائی وزیر برائے بلدیات، ہاؤسنگ و ٹاؤن پلاننگ سعید غنی نے شرکت کی۔
سندھ حکومت کی جانب سے سیکریٹری صحت اور سیکریٹری بلدیات نے معاہدے پر دستخط کیے جبکہ نادرا کراچی کی نمائندگی ڈائریکٹر جنرل نادرا کراچی نے کی۔
اس سے قبل کوئٹہ میں بھی نادرا اور بلوچستان حکومت کے درمیان اسی نوعیت کا معاہدہ طے پایا، جس پر سیکریٹری صحت، سیکریٹری بلدیات اور ڈائریکٹر جنرل نادرا بلوچستان نے دستخط کیے۔
آنے والے دنوں میں دیگر صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کے ساتھ بھی ایسے ہی معاہدے کیے جانے کا شیڈول طے کیا گیا ہے۔