عالمی معیشت کیلئے آئندہ 12 ماہ بہت اہم ہیں۔گورنراسٹیٹ بینک

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عالمی معیشت کیلئے آئندہ 12 ماہ بہت اہم ہیں۔گورنراسٹیٹ بینک
عالمی معیشت کیلئے آئندہ 12 ماہ بہت اہم ہیں۔گورنراسٹیٹ بینک

کراچی: اسٹیٹ بینک کے قائم مقام گورنر ڈاکٹر مرتضیٰ سیّد نے کہا ہے کہ عالمی معیشت کیلئے آئندہ 12 ماہ بہت اہم ہیں جو ایسے ممالک کیلئے مشکل ہوں گے جن کے پاس آئی ایم ایف کا کور نہیں۔

تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے اپنی حالیہ پوسٹ کاڈ میں کہا کہ پاکستان کی معاشی صورتحال پر سوشل میڈیا پر منفی خبریں بے بنیاد ہیں۔ پاکستان کا موازنہ سری لنکا سے نہیں کیا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: 

زرِ مبادلہ کے ذخائر میں 38 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز کی کمی

قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بے شک آئندہ 12 ماہ عالمی معیشت کیلئے بہت اہمیت کے حامل ہیں تاہم پاکستان آئی ایم ایف کا کور رکھنے کے باعث معاشی اعتبار سے اتنا کمزور نہیں جتنا لوگ سمجھتے ہیں۔

گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ کورونا سے متاثرہ معیشتوں میں پاکستان کی کارکردگی سب سے بہترین رہی۔ گزشتہ برس ترقی کی شرح 6 فیصد تھی اور مزید بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قرض سے متعلق اشارئیے بہت بہتر ہیں۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر نے کہا کہ قرض کی صورتحال بہتر ہونے کی 3 وجوہات ہیں کہ ہم پر عوامی قرضوں کی سطح مصر، گھانا، سری لنکا اور زمیبیا سمیت دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

ڈاکٹر مرتضیٰ سیّد نے کہا کہ جی ڈی پر عوامی قرض کی شرح 70 فیصد جبکہ زمیبیا کا 100 فیصد ہے۔ سری لنکا کی شرح 120 فیصد پر پہنچ گئی۔ دوسری وجہ بیرونی قرض بھی ہے جس کی شرح 40 فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ تیونس کا بیرونی قرض 90 فیصد، زمیبیا کا 150 فیصد سے زائد جبکہ انگولا کا 120 فیصد ہے۔ ہمارے لیے بیرونی نہیں، اندرونی قرضے اہم ہیں۔ تیسری وجہ مختصر دورانیے کا قرض ہے جس کی شرح 7فیصد ہے۔

اس موقعے پر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر 9.3 ارب ڈالر ہیں جسے بڑھانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ پریشانی والی سطح نہیں۔ سوشل میڈیا پراپیگنڈہ بے بنیاد ہے۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت حسین نے مزید کہا کہ پاکستان کے ذخائر کی صورتحال بہتر ہونے کی وجہ سے پاکستان کچھ ماہ آگے بڑھ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں پاکستان میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے باعث ملکی معیشت کے ڈیفالٹ کر جانے کے بیانات سامنے آئے جس پر سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی تھی۔

Related Posts