استعفیٰ دو اور گھر جاؤ کیونکہ، گورنر فیصل کنڈی نے وزیراعلیٰ گنڈاپور کو وارننگ کیوں دی؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Governor Kundi demands KP government's resignation over poor law, order

پشاور: خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال پر صوبائی حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے، پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر نے صوبے میں بگڑتی ہوئی سیکورٹی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیکورٹی اہلکاروں کی شہادت کے معاملے میں ایف آئی آر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے خلاف درج کی جائے اور خیبر پختونخوا حکومت کو صوبے کی بگڑتی صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔

گورنر کنڈی نے کہا، “جب خیبر پختونخوا جل رہا ہے تو پنجاب کی سرحد زیادہ دور نہیں۔ ان لوگوں کا احتساب ہونا چاہیے جنہوں نے کے پی میں دہشت گردی کو دوبارہ پروان چڑھایا۔ علی امین گنڈا پور اسلام آباد جاتے ہوئے مسلح کیوں تھے؟”

وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے گورنر کنڈی نے کہا کہ یہ حکومتیں عوام کی مشکلات سے مکمل طور پر بے خبر ہیں۔ انہوں نے کہا، “صوبہ آگ کی لپیٹ میں ہے، لیکن حکومت گہری نیند میں ہے۔ کرم کے مسئلے کو حل نہ کرنا صوبائی انتظامیہ کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے۔ وہاں دوائی اور خوراک کی شدید قلت ہے، لیکن صوبائی اور وفاقی حکومتیں اس بحران پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔”

راستے بدستور بند، دواؤں کی قلت سے کرم میں 30 بچے جاں بحق ہوگئے

گورنر کنڈی نے کرم کے بحران کے حل میں تاخیر کو “سنگین ناانصافی” قرار دیا اور کہا کہ حکومتیں شاید کسی بڑے سانحے کا انتظار کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا، “سیاسی جماعتیں اب صرف سانحات کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے تک محدود ہو چکی ہیں۔”

انہوں نے وفاقی حکام اور عدلیہ کی خاموشی پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔ “وفاقی اور صوبائی حکومتیں امن و امان کی بگڑتی صورتحال سے مکمل طور پر بے خبر ہیں۔ وزراء اپنے مسائل کا واویلا کرتے ہیں لیکن صوبے کی بگڑتی حالت پر توجہ دینے سے قاصر ہیں۔”

گورنر نے پولیس کی بہادری کو سراہا، لیکن کہا کہ وہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مناسب وسائل اور سہولیات سے محروم ہیں۔ “کرم وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی چپقلش کا شکار ہے۔ سیکورٹی فورسز اور پولیس اپنی جانیں قربان کر رہی ہیں، لیکن دونوں انتظامیہ مکمل طور پر خاموش ہیں۔”

فیصل کریم کنڈی نے 40 ہزار سے زائد افراد کو صوبے میں واپس لانے کے ذمہ داروں کو جوابدہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، “2013 سے یہ صوبہ تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت کا واحد ایجنڈا عمران خان کے لیے این آر او کا حصول ہے۔”

Related Posts