جمعیت علمائے اسلام (ف) کا حکومت مخالف مارچ صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ پہنچ چکا ہے جہاں فضل الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مارچ کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچنے تک اقتدار چھوڑ دے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گوجرانوالہ کے علاقے حیدری انڈر پاس پر خطاب کے دوران مارچ کے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کا الیکشن فراڈ ہے جبکہ یہ قومی آواز سے ثابت ہو گیا کہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر ریلوے شیخ رشید نے ٹرین آتشزدگی کی ذمہ داری مسافروں پر ڈال دی
شرکاء سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ وطن عزیز کی بقا و سلامتی کے لیے ہے اور تمام سیاسی جماعتوں کا اس پر اتفاق ہے کہ حکومت نا اہل ہے جسے پاکستان پر مسلط ہونے کا کوئی حق نہیں جبکہ معیشت کی کشتی ہچکولے کھا رہی ہے۔
خطاب کے دوران فضل الرحمان نے کہا کہ معاشی حالات کے باعث ملک عدم استحکام کا شکار ہے جبکہ موجودہ حکومت پاکستان کی معیشت بہتر نہیں بنا سکتی۔ 50 لاکھ گھر بنانے کے دعویداروں نے گھر گرا کر لوگوں کو بے سروسامان کردیا اور خواتین اساتذہ کو سڑکوں پر گھسیٹ کر بے توقیر کیا گیا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بھارت حکومت کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھا رہا ہے لیکن ہم کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کی حفاظت جاری رکھیں گے جبکہ ملک کے حالات درست کرنے کے لیے حکومت کا مستعفی ہونا ضروری ہے۔ سیاسی قیادت کے خلاف نیب کو استعمال کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
فضل الرحمان نے کہا کہ احتساب کے نام پر سیاسی قیادت کو دیوار سے لگانے کا ڈرامہ مزید برداشت نہیں کریں گے جبکہ سیاسی قیادت بیمار ہوتے ہوئے بھی جیلوں میں قید ہے۔ آزادی مارچ کل اسلام آباد میں داخل ہوگا۔
انہوں نے اہلیانِ گوجرانوالہ کو مارچ میں شرکت کی دعوت دی اور جیلوں میں قید اپوزیشن رہنماؤں کے لیے دُعا کی کہ خدا انہیں شفایاب کرے، ہماری نیک تمنائیں ان کے ساتھ ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ لاہور کے علاقے ٹھوکر نیاز بیگ پہنچ گیا جہاں شرکائے قافلہ نے فیصلہ کیا کہ رات کے وقت لاہور میں قیام کریں گے۔
گزشتہ روز لاہور پہنچنے والے آزادی مارچ کا اپوزیشن کی سیاسی جماعتوں نے استقبال کیا جبکہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور اے این پی رہنماؤں نے مارچ شرکاء اور مولانا فضل الرحمان کو خوش آمدید کہا۔
مزید پڑھیں: آزادی مارچ ٹھوکر نیاز بیگ پہنچ گیا، شرکاء کا رات لاہور میں گزارنے کا فیصلہ