حکومتی قرضے 50 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئے، اسٹیٹ بینک

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومتی قرضے 50 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئے، اسٹیٹ بینک
حکومتی قرضے 50 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگئے، اسٹیٹ بینک

کراچی: وفاقی حکومت کے قرضے 50 ہزار 503 ارب روپے پر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح سے تجاوز کرگئے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق اتحادی حکومت کے پہلے چار ماہ کے دوران مرکزی حکومت کے قرضوں میں 7 ہزار 490 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی دستاویز کے مطابق جولائی 2022 تک وفاقی حکومت کا مجموعی قرضہ بڑھ کر ریکارڈ 50 ہزار 503 ارب روپے سے تجاوز کرگیا تھا- جولائی 2022 تک وفاقی حکومت کا مقامی قرض 31 ہزار 12 ارب اور غیر ملکی قرض 19 ہزار 375 ارب روپے پر پہنچ گیا تھا۔

گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 9 مہینوں جولائی تا مارچ کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے دور میں مرکزی حکومت کے قرضے 4 ہزار307 ارب جبکہ نئی حکومت کے چار ماہ میں7 ہزار 490 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

اشیاء ضروریہ کی ترسیل متاثرہونے سے تیل اور گھی کے بحران کا خدشہ

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کی گئی دستاویز کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 9 مہینوں میں ماہانہ اوسط 500 ارب روپے سے کم قرضہ لیا جبکہ موجودہ حکومت نے ابتدائی چار ماہ میں قرضوں میں ماہانہ اوسط تقریبا 1871 ارب روپے کا اضافہ کیا۔

قبل ازیں اسٹیٹ بینک کی دستاویز میں بتایا گیا تھا کہ مارچ 2022 تک ملک پر قرضے اور واجبات ریکارڈ 535 کھرب 44 ارب روپے سے تجاوز کرگئے تھے۔

Related Posts