تاجر برادری نے شکوہ کیا ہے کہ حکومت مسائل حل کرنے کی بجائے مشکلات پیدا کرنے میں مصروف ہے جبکہ حکومتی اقدامات سے پریشانیاں بڑھ رہی ہیں۔
آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشر ف بھٹی نے کہا کہ سرکاری ادارے اس طرح کے اقدامات نہ کریں جس سے تاجروں اورحکومت کے درمیان پائی جانے والی خلیج مزید وسیع ہو، حکومت اورمتعلقہ ادارے کاروبار بند ہونے کی وجوہات کے تدارک کی بجائے از خود مشکلات پیدا کرنے کا سب بن رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمرہ آپریٹرزاور ٹریول ایجنٹس کیلئے نیا قانون متعارف کرنیکا فیصلہ
صدر اشرف بھٹی نے کہا کہ نا مساعد حالات کے باوجود تاجر بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں لیکن دوسری جانب سے گرمجوشی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا ۔موجودہ حالات میں جب تاجروں اور حکومت کے درمیان ڈیڈ لاک کی صورتحال ہے ایسے میں نان فائلرز تاجروں کے کنکشنز منقطع کرنے کافیصلہ کسی صورت بھی درست اقدام نہیں۔
اشرف بھٹی نے کہا کہ اس سے تاجروں میں مزید بد دلی پھیلے گی ۔ حکومت تاجروںکو دیوار کے ساتھ لگانے سے گریز کرے اور کاروبار کو چلنے دے تاکہ معیشت کا پہیہ رواں دواں رہے ۔ انہوں نے کہا کہ فکس ٹیکس اور شناختی کارڈ کی شرط کی وجہ سے بہت سے تاجر تذبذب کا شکارہیں اوروہ پیشرفت کرنے سے گریزاں ہیں اس لئے حکومت مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کرے۔
یاد رہے کہ پاکستانی وفد پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے متعلق اداروں اور متعلقہ حکام سے ملاقاتیں کر چکا ہے تاکہ پاکستان کو بلیک لسٹ ہونے سے بچایا جاسکے جبکہ بھارت پاکستان کے خلاف سازش میں ناکام ہوچکا ہے۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی طرف سے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے گزشتہ پلان پر عمل کے لیے مزید مہلت ملنے کا امکان ہے جبکہ پاکستانی حکام کو کامیابی کے حوالے سے اعتماد ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی وفد کی ایف اے ٹی ایف اداروں اور حکام سے ملاقاتیں، بھارت ناکام